• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سمتِ قبلہ سے کتنے انحراف کی صورت میں نماز نہیں ہوگی؟ /اور کیا عورت کے نمازی کے سامنے آنے سے نماز فاسد ہوجائے گی؟

آپ کے مسائل اور اُن کا حل

سوال: اگر نماز کے لیےکھڑے ہوتے ہوئے نماز ایسے ادا کی جا رہی ہو کہ قبلے کی سمت درست نہ ہو تو کیا نماز درست ہو جائے گی یا نہیں؟ یا دوبارہ پڑھنی پڑے گی؟ کیوں کہ گھر میں نماز مغرب ادا کی گئی، اور صاحب خانہ سے قبلے کی صحیح سمت معلوم نہیں کی، فرض نماز کی ادائیگی کے بعد صاحب خانہ نے آگاہ کیا کہ مصلٰی یعنی جائے نماز قبلہ رُخ سے کچھ ہٹا ہوا ہے، لیکن فرض کے بعد سنتیں بھی اسی قبلہ رخ درست نہ ہونے پر ادا کر لی گئی تھیں۔

اس کے علاوہ نماز مغرب جس جگہ ادا کی گئی تھی، اس جگہ سامنے کچن میں بھانجے کی اہلیہ کچھ کام کچن سے متعلق انجام دے رہی تھی، اور نماز کی ادائیگی کچن (باورچی خانہ) کے سامنے کی گئی تھی، مذکورہ بالا نماز کی ادائیگی سالے صاحب نے بہنوئی کے گھر پر کی تھی، نامحرم کے کچن میں سامنے موجود ہونے کے بارے میں سالے صاحب نے بہنوئی کو خفا ہو کر جواب دیا کہ اس طرح تو حرم میں بھی نماز نہیں ہوگی، کیوں کہ کچھ خواتین مرد نمازیوں کے قریب نماز ادا کرتی ہیں، مردانہ صف سے متصل نماز میں شامل ہو کر یا مردوں کی صف کے بالکل پیچھے بغیر فاصلے کے صف بنا کر نماز ادا کرتی ہیں، جب کہ حرم شریف میں خواتین کی نماز کے لیے احاطہ بنایا گیا ہے، اور کچھ حصےخواتین کی نماز کے لیے بغیر احاطہ کے علیحدہ مخصوص کئے گیے ہیں، اس کے علاوہ مسجد نبوی میں خواتین کی نماز کی ادائیگی کی جگہ اور آمدو رفت مسجد کے لئے مردوں سے بالکل علیحدہ کی گئی ہے۔

سوال کا مقصد دو گھروں میں ناراضی ختم کرنا ہے، کیوں کہ سالے صاحب نے بہن اور بہنوی کے گھر سے جاتے ہوئے کہا تھا کہ میں اب یہاں نہیں آؤں گا، اور انہوں نے ناراض ہو کر آنا بند کر دیا ہے، کیوں کہ سالے صاحب کو قبلے کی سمت درست نہ ہونے کے بارے میں آگاہ کرنا، اور کچن کے سامنے نماز کی ادائیگی کے وقت کچن میں بھانجے کی اہلیہ کے سامنے ہونے کے بارے میں آگاہ کرنا سالے صاحب کو ناگوار گزرا تھا۔

جواب: (1)واضح رہے کہ قبلہ میں تھوڑا سا انحراف (یعنی بیت اللہ سے پینتالیس درجہ تک شمالاًیاجنوباً) نماز کے لیے مفسد نہیں ہے، اس سے زیادہ ہوتو مفسد ہے، لہٰذا صورت مسئولہ میں جب نماز کے دوران قبلہ سے معمولی انحراف تھا جو 45 ڈگری سےکم تھا تو نماز ادا ہوگئی اسے دوبارہ لوٹانے کی ضرورت نہیں ہے، ہاں اگر قبلہ سے 45 ڈگری سے زیادہ انحراف تھا تو معلوم ہونے کے بعد نماز لوٹانے کی ضرورت ہوگی۔

(2)اور جہاں تک یہ بات ہے کہ جس طرف نماز ادا کی جارہی تھی، اس کے بالکل سامنے بھانجےکی اہلیہ کچن میں کام کررہی تھی تو اس سے بھی نماز فاسد نہیں ہوئی، اس لئے کہ عورت کا نمازی کے آگے سے گزرنا نماز کو فاسد نہیں کرتا، لہٰذا اس بنیاد پر سالے صاحب کا بہن، بہنوئی سے ناراض ہونا اور گھر آنا جانا بند کردینا شرعاً درست نہیں ۔ (فتاویٰ ہندیہ، کتاب الصلاۃ، الباب الثالث في شروط القبلۃ، الفصل الثالث في استقبال القبلۃ، ج:1، ص:63، ط:دارالفکر - بدائع الصنائع،کتاب الصلاۃ، فصل شرائط أرکان الصلاۃ، ج:1، ص:118، ط:دار الکتب العلميۃ – الدرالمختار، کتاب الصلاۃ، باب ما يفسد الصلاۃ وما يکرہ فيھا، ج:1، ص:534، ط:سعيد)