آپ کے مسائل اور اُن کا حل
سوال: وتر میں دعائے قنوت کی جگہ سورۃ الفاتحہ پڑھنے کا کیا حکم ہے؟
جواب: وتر میں دعائے قنوت کی جگہ سورۂ فاتحہ دعا کی نیت سے پڑھ لی جائے تو نماز ہوجائے گی، البتہ وتر کی نماز میں قنوت پڑھنا واجب ہے، اور مخصوص دعا "اللّٰهُمَّ إِنَّا نَسْتَعِیْنُكَ ... الخ" پڑھنا حنفیہ کے نزدیک افضل ہے، اسے یاد کرنے کا اہتمام کرنا چاہیے، اور جب تک یاد نہ ہو، اس وقت تک ’’رَبَّنَآ اٰتِنَا فِي الدُّنْیَا حَسَنَةً وَّ فِي الْاٰخِرَةِ حَسَنَةً وَّقِنَا عَذَابَ النَّارِ‘‘ پڑھ لیا کریں، یا تین مرتبہ "اَللّٰهُمَّ اغْفِرْلِيْ" پڑھ لیا کریں۔ (ردّ المحتار، کتاب الصلوٰۃ، واجبات الصّلاة، ج:1، ص:468، ط:سعید-البحرالرّائق، كتاب الصلوٰة، باب صفة الصّلاة، ج:1، ص:318، ط:دارالكتاب الإسلامي – الفتاوىٰ الهندية، کتاب الصّلوٰۃ، الباب الثامن في صلاة الوتر، ج:1، ص:111، ط: دارالفکر)