یورپی کمیشن اور یورپی ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی (ای اے ایس اے) نے قومی ایئرلائن (پی آئی اے) کی پروازوں پر عائد پابندی اٹھا لی ہے۔
4 سال بعد یورپی یونین نے قومی ایئرلائن اور دیگر پاکستانی ائیرلائنز سے پابندی اٹھالی، پروازیں یورپ کے لیے بحال ہوجائیں گی، آپریشن جلد شروع ہوجائے گا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ پابندی اٹھنے سے پی آئی اے کی ساکھ مستحکم ہو گی اور اسے مالی طور پر بھی فائدہ ہوگا۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے اپنے بیان میں کہا کہ پی آئی اے اور ایئربلیو کو تھرڈ کنٹری آپریٹر اتھرائزیشن بھی جاری کر دی گئی ہے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ قومی ایئرلائن کی پروازوں پر عائد پابندی کا اٹھنا ایک یادگار موقع ہے، یہ کامیابی وزارت ایوی ایشن اور سی اے اے کی جانب سے سیفٹی معیارات یقینی بنانے سے ملی۔
انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت نے سی اے اے کو مضبوط کرنے کیلئے اہم اقدامات کیے ہیں، پی آئی اے پر پابندی کےخاتمہ میں سی اے اے نے بہت محنت کی۔
خواجہ آصف نے کہا کہ قومی ایئرلائن کی دیگر پروازوں سے ریٹنگ بہتر ہوئی ہے، پی آئی اے اور ایوی ایشن انڈسٹری تباہی کے دہانے پر آگئی تھی، امید ہے برطانیہ اور دیگر ممالک سے بھی پابندی ہٹ جائے گی۔
وزیر دفاع نے کہا کہ قومی ایئرلائن کا آپریشن جلد بحال ہو جائے گا، پابندی ہٹنے سے پی آئی اے کی نجکاری عمل میں فائدہ ہوگا۔
پاکستانی شہری اب یورپ کے لیے دوبارہ قومی ایئرلائن پر براہ راست سفر کرسکیں گے، 4 سال پہلے 24 جون 2020 کو بانی پی ٹی آئی کے وزیر ہوا بازی غلام سرور خان نے پاکستان کے 860 پائلٹس میں سے 262 پائلٹس کو جعلی قرار دیا تھا، جس کے بعد یورپ کی فضائیں پاکستانی ائیر لائنز کے لیے بند کردی گئی تھیں۔
ڈی جی، سی اے اے نادر شفیع ڈار کا بیان
ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) نادر شفیع ڈار کا کہنا ہے کہ یورپی ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی نے پی آئی اے پر سے پابندی اٹھالی ہے، جو وزیر اعظم، وزیر ہوابازی اور سیکرٹری ایوی ایشن کے تعاون سے ممکن ہوا۔
نادر شفیع ڈار کا مزید کہنا ہے کہ موثر نگرانی، انتھک کوششوں کیلئے سی اے اے کی پوری ٹیم مبارکباد کی مستحق ہے، کامیابی پر پوری پاکستانی قوم، ایئرلائنز اور ایوی ایشن سیکٹر کو مبارک۔