فلسطینی صحافی وائل الدحدوح کی خدمات کو رپورٹر ود آوٹ بارڈرز نے خراج تحسین پیش کیا، انہیں آج واشنگٹن میں پریس فریڈم ایوارڈ سے نوازا جائے گا۔
سینئر صحافی حامد میر بھی عرب ٹی وی سے تعلق رکھنے والے صحافی کو ایوارڈ کیلئے نامزد کرنے والی جیوری کا حصہ ہیں۔
وائل الدحدوح عرب ٹی وی کے غزہ ڈیسک کے ہیڈ ہیں، جنہوں نے غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے دوران اپنی اہلیہ اور دو بچوں کی شہادت کے باوجود صحافتی ذمہ داریاں نبھائیں۔
عرب میڈیا کے مطابق نیشنل پریس کلب نے الجزیرہ کے صحافی وائل الدحدوح کو صحافتی آزادی کیلئے اپنے اعلیٰ ترین ایوارڈ "جان اوبوچون پریس فریڈم ایوارڈ" سے نوازا ہے۔
وائل الدحدوح غزہ میں الجزیرہ کے بیورو چیف ہیں، انہوں نے اسرائیلی بمباری کے دوران غیر معمولی مشکلات کے باوجود رپورٹنگ جاری رکھی۔ اس دوران انہیں ذاتی طور پر ناقابل بیان سانحات کا سامنا کرنا پڑا۔
جنگ کے ابتدائی ہفتوں میں لائیو رپورٹنگ کے دوران انہیں پتا چلا کہ اسرائیلی فضائی حملے میں ان کی بیوی، 7 سالہ بیٹی، 15 سالہ بیٹا اور دیگر خاندان کے افراد شہید ہو چکے ہیں۔
ان کے ایک اور بیٹے، حمزہ، جو الجزیرہ کے رپورٹر تھے، کو جنوری میں ڈرون حملے میں شہید کر دیا گیا، دسمبر میں وائل الدحدوح خود بھی ڈرون حملے کی رپورٹنگ کے دوران زخمی ہوئے اور علاج کے لیے غزہ سے باہر منتقل کیے گئے۔
صحافیوں کے تحفظ کی کمیٹی کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق، غزہ کی جنگ کے آغاز سے اب تک 137 صحافی اور میڈیا کارکن شہید ہو چکے ہیں، جن میں اکثریت فلسطینی صحافیوں کی ہے۔ مارے جانیوالوں میں لبنانی اور دو اسرائیلی صحافی بھی شامل ہیں۔