لندن ( سعید نیازی ) برطانیہ میں حادثات کے بعدجائے وقوعہ پر طبی امداد فراہم کرنے والا عملہ خود محفوظ نہیں اوراسے پرتشدد ماحول کا سامنا ہے ۔بدھ کو جاری ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق پیرامیڈیکس اور ایمرجنسی کال ہینڈلر کے خلاف تشدد اور بدسلوکی میں اضافہ ہوا ہے اور 2019 کے بعد ایسے واقعات میں ایک تہائی اضافہ نوٹ کیا گیا ہے، رپورٹ کے مطابق گزشتہ پانچ برسوں میں صرف انگلینڈ میں ایمبولینس کے عملے پر تشدد کے تقریباً 45 ہزار واقعات ریکارڈ کئے گئے، جس میں انھیں گھونسے اور لاتیں ماری گئیں ۔ہتھیاروں سے دھمکیاں دی گئیں ، نسل پرستانہ، ہم جنس پرستانہ اور مذہبی بدسلوکی کا نشانہ بنایا گیا، حکومت نے اس حوالےسے کہا ہے کہ ایمرجنسی عملے پر تشدد کے حوالے سے اس کی زیرو ٹالرنس کی پالیسی ہے اور اس میں ملوث افراد کو دو برس کی جیل کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ طبی عملے کا کہنا ہے کہ پرتشدد واقعات سے ان کا اعتماد متاثر ہوتا ہے رپورٹ کے مطابق 2019 سے 2023 تک انگلینڈ میں ہنگامی عملے پر جسمانی اور زبانی 44,926 حملے ہوئے۔