کشمیر انٹرنیشنل پیس فورم یورپ کے چیئرمین زاہد اقبال ہاشمی نے کہا ہے کہ ہمارا مشن دنیا بھر میں امن قائم کرنا ہے۔
زاہد اقبال ہاشمی نے ’جنگ‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ المیہ یہ ہے کہ اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل بنیادی انسانی حقوق کے تحفظ کی علم بردار ہونے کی دعویدار تو ہے مگر وہ اس سلسلے میں طاقت ور غاصب کے سامنے خاموشی اختیار کرلیتی ہے جس کی واضع مثال مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مسلح فوج کی درندگی اور انسانی حقوق کی پامالیاں ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ اقوامِ متحدہ کے زیرِ اہتمام 10 دسمبر کو انسانی حقوق کا عالمی دن تو دنیا بھر منایا جاتا ہے مگر 77 سال سے کشمیریوں کے حق میں اقوامِ متحدہ کی جانب سے منظور کی گئی قراردادوں پر عملدرآمد نہیں ہو سکا۔
زاہد اقبال ہاشمی نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فو ج کی درندگی اور انسانی حقوق کی پامالیوں کو 10 دسمبر کو یورپ بھر میں اجاگر کیا جائے گا اور طاقتور عالمی رہنماؤں کو بتائیں گے کہ بھارت ایک دہشت گرد ملک ہے اور کشمیر میں قتلِ عام ہو رہا ہے کسی کی جان مال اور عزت محفوظ نہیں۔
اُنہوں نے کہا کہ اقوامِ متحدہ بھارت کے مظالم کو بندے کروانے میں ناکام ہو چکی ہے لیکن کشمیری اپنے حقِ خودارادیت سے دستبردار ہونے کے لیے تیار نہیں۔
زاہد اقبال ہاشمی نے کہا کہ گزشتہ 40 سال میں 1 لاکھ سے زیادہ کشمیریوں کا قتلِ عام ہوا جب عالمی انسانی حقوق کی تنظیوں نے بھارت کے ظلم کو دنیا کے سامنے پیش کیا تو گمنام قبریں برآمد ہوئیں۔
اُنہوں نے کہا کہ ساری کشمیری قیادت کو بھارت نے جیلوں بند کر رکھا ہے جبکہ عالمی امن اور انسانی حقوق کے علم بردار خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔
زاہد اقبال ہاشمی نے کہا کہ بھارتی فوج کو کھلی چھوٹ ملی ہوئی ہے کہ کشمیریوں کا قتلِ عام کرے۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ کشمیری اپنے حقِ خودارادیت کی جدوجہد کر رہے ہیں، بھارت نے مقبوضہ کشمیر جانے کے تمام راستے بند کر رکھے ہیں، انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی عالمی تنظیوں پر پابندیاں عائد کر رکھی ہیں، بھارت کی نہام نہاد جمہورت بے نقاب ہو چکی ہے۔
زاہد اقبال ہاشمی نے یہ بھی کہا کہ اقوامِ محدہ بھارت کو جوابدہ کرے اور کشمیریوں کا قتلِ عام بند کروا کر اپنے وعدوں پر عمل کرے، 10 لاکھ فوج کو وہاں سے نکال کر اہلِ کشمیر کو اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا حق دے۔