شامی صحافی عبداللّٰہ خلوف نے کہا ہے کہ انقلابی تحریک 2011ء میں شروع ہوئی جو آج اختتام کو پہنچی ہے۔
جیو نیوز سے گفتگو میں شامی صحافی نے بتایا کہ گزشتہ 54 سال کے دوران حکمرانوں کی طرف سے شام میں آوازوں کو خاموش کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ آزادیوں پر پابندی لگائی گئی۔ آزاد پریس کو روکا گیا اور اپنے مخالفین کو جیل میں ڈال دیا گیا یا قتل کردیا گیا جبکہ ہزاروں کو بھاگنے پر مجبور کیا گیا۔
عبداللّٰہ خلوف نے مزید کہا کہ حکمرانوں کے ان سب اقدامات سے ملک بھر میں دہشت پھیلی۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ یہ انقلاب 2011ء میں شروع ہوا اور آج اپنے اختتام کو پہنچا۔