جنوبی کوریا میں مارشل لاء کے نفاذ میں اہم کردار ادا کرانے والے سابق وزیرِ دفاع کم یونگ ہیون نے خودکشی کرنے کی کوشش کی تاہم وہ کامیاب نہ ہو سکے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق مستعفی ہونے والے سابق وزیرِ دفاع کم یونگ ہیون کو صدر یون سک ییول کے مارشل لاء کے نفاذ میں اہم کردار ادا کرنے کی پاداش میں پہلے حراست میں لیا گیا تھا جس کے بعد انہیں باقاعدہ طور پر گرفتار کر لیا گیا تھا۔
ان کے حوالے سے اب یہ بات سامنے آئی ہے کہ سابق وزیرِ دفاع نے اپنی گرفتاری کے بارے میں سننے سے چند منٹ قبل خود کو مارنے کی کوشش کی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سابق وزیر دفاع کم یونگ ہیون نے آدھی رات کو سیئول ڈونگبو حراستی مرکز میں خودکشی کی کوشش کی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق انہوں نے واش روم میں اپنے کپڑوں کے دھاگوں کا استعمال کرتے ہوئے خود کو مارنے کی کوشش کی۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق سابق وزیرِ دفاع کم یونگ ہیون کی نگرانی جاری ہے اور ان کی حالت خطرے سے باہر ہے، ان سے مارشل لاء کے مختصر نفاذ سے متعلق تحقیقات کی جا رہی ہیں۔
واضح رہے کہ جنوبی کوریا کے صدر یون نے گزشتہ دنوں ملک میں مارشل لاء نافذ کر دیا تھا تاہم پارلیمنٹ کی جانب سے اس کو مسترد کیے جانے اور عوام کے شدید احتجاج کے بعد یہ مارشل لاء لگانے کا فیصلہ چند گھنٹے بعد ہی واپس لے لیا گیا تھا۔