سپریم کورٹ آف پاکستان کے آئینی بینچ نے پریکٹس اینڈ پروسیجر آرڈیننس کے خلاف درخواستیں خارج کر دیں۔
دورانِ سماعت جسٹس امین الدین خان نے کہا ہے کہ پریکٹس اینڈ پروسیجر آرڈیننس ختم ہو چکا ہے۔
جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ آرڈیننس کے بعد پریکٹس اینڈ پروسیجر میں پارلیمنٹ نے قانون سازی کر دی ہے۔
درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ آرڈیننس کے تحت کمیٹی کے ایکشن کو کالعدم قرار دیا جائے۔
جسٹس مندوخیل نے کہا کہ قانون آجائے تو آرڈیننس خود بخود ختم ہو جاتا ہے۔
جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ آرڈیننس کے تحت بنی کمیٹی ختم ہو گئی، کمیٹی کے فیصلوں کو پاس اینڈ کلوز ٹرانزیکشز کا تحفظ ہے۔
جسٹس مندوخیل نے کہا کہ آئین صدرِ پاکستان کو آرڈیننس جاری کرنے کا اختیار دیتا ہے۔
واضح رہے کہ چیئرمین تحریکِ انصاف گوہر علی خان نے آرڈیننس کو چیلنج کیا تھا،
افراسیاب خٹک، احتشام الحق اور اکمل باری نے آرڈیننس کے خلاف درخواستیں دائر کی تھیں۔