سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد الیکشن کمیشن نے رکنِ قومی اسمبلی عادل خان بازئی کو ڈی نوٹیفائی کرنے کا نوٹیفکیشن معطل کر دیا۔
الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ این اے 262 سے عادل بازئی کو ڈی نوٹیفائی کرنے کا نوٹیفکیشن سپریم کورٹ کا حتمی فیصلہ آنے تک معطل کیا گیا ہے۔
اس سے قبل سپریم کورٹ آف پاکستان نے رکن قومی اسمبلی عادل بازئی کو ڈی سیٹ کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا تھا۔
عادل بازئی کی اپیل پر سماعت جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کی تھی۔
سپریم کورٹ نے عادل بازئی کی اپیل منظور کرتے ہوئے کہا کہ تفصیلی فیصلہ بعد میں جاری کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے 63 اے کے تحت عادل بازئی کو قومی اسمبلی سے ڈی سیٹ کر دیا تھا۔
ڈی سیٹ قرار دیے گئے رکنِ قومی اسمبلی عادل بازئی نے الیکشن کمیشن کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔
الیکشن کمیشن نے پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی پر مسلم لیگ ن کے قومی اسمبلی عادل بازئی کو ڈی سیٹ کیا تھا۔
عادل خان بازئی کی نااہلی کا ریفرنس پارٹی صدر ن لیگ نواز شریف نے اسپیکر کو بھجوایا تھا، انہوں نے بجٹ سیشن کے دوران پارٹی ہدایت کی خلاف ورزی کی تھی۔
عادل بازئی حکومتی بینچز سے اٹھ کر اپوزیشن بینچز پر بیٹھ گئے تھے۔
عادل خان بازئی بطور آزاد امیدوار قومی اسمبلی کے حلقے 262 سے قومی اسمبلی کے رکنِ منتخب ہوئے تھے۔
18 فروری کو ن لیگ کا جبکہ 20 فروری کو سنی اتحاد کونسل کا عادل بازئی کی پارٹی شمولیت کا سرٹیفکیٹ جمع کرایا گیا تھا۔