وزیرِاعظم کے کو آرڈینیٹر برائے صحت ڈاکٹر مختار احمد بھرتھ نے کہا ہے کہ 2 عیدیں پولیو کے زیادہ پھیلنے کا سبب بنیں۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے صحت کا اجلاس ہوا جس کے دوران ڈاکٹر مختار احمد بھرتھ اور سربراہ پولیو ایمرجنسی آپریشن سینٹر انوارالحق نے پولیو کیسز پر بریفنگ دی۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ اس وقت پورے پاکستان میں پولیو وائرس موجود ہے جبکہ رواں سال اب تک 59 پولیو کیسز پاکستان میں سامنے آئے ہیں۔
بریفنگ کے مطابق 19 پولیو کیسز ایسے تھے جو معمولی معذوری کے کیس تھے جن میں سے 10 میں مبتلا بچے بہت زیادہ معذوری کا شکار ہوئے۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ پولیو کی تقسیم میں کوئٹہ کے 4 بلاک ہیں، پشاور اور کراچی کا پورا بلاک ہے جبکہ اندرونِ سندھ پولیو میں حکومتی کمٹمنٹ بہت زیادہ ہے۔
بریفنگ میں بتایا گیا ہے کہ ملک بھر میں حفاظتی ٹیکوں کے پروگرام کی کوریج بہت کمزور ہے۔
بریفنگ کے مطابق آئندہ سال جنوری تک پولیو وائرس کا پھیلاؤ کم ہو جائے گا۔
ڈاکٹر مختار بھرتھ نے کمیٹی اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے کہ کراچی اور بلوچستان میں صورتحال پھر بھی بہتر ہے۔
انہوں نے کہا کہ بل اینڈ گیٹس ملینڈا فاؤنڈیشن کی خدمات بھی بہت نمایاں ہیں۔
ڈاکٹر مختار بھرتھ نے کہا کہ خیبر پختون خوا کے جنوبی علاقوں میں ابھی تک بہت چیلنجز ہیں۔
ڈاکٹر ہمایوں مہمند نے کہا کہ پولیو ہمارے لیے بدنامی اور شرمندگی کا باعث بھی ہے جبکہ کسی ملک کا ویزا لینے جائیں تو وہ سوال کرتے ہیں کہ پولیو کے قطرے پیے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کئی ممالک میں تو پولیو کے قطرے خود پلاتے ہیں، پوری دنیا پولیو فری ہو گئی ہے جبکہ پاکستان، افغانستان ابھی تک اسے بھگت رہے ہیں۔
بریفنگ کے دوران ڈاکٹر مختاربھرتھ نے کہا کہ افغانستان کے ساتھ پولیو ڈائیلاگ شروع کرنے جارہے ہیں، بارڈر ایریا میں ڈور ٹو ڈور پولیو مہم اور تربیت بھی دے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عالمی ادارۂ صحت، روٹری کلب، بل گیٹس فاؤنڈیشن سمیت کئی ادارے پولیو کے خاتمے کے لیے کام کر رہے ہیں، عیدوں پرسفر کی وجہ سے وائرس ایک سے دوسرے علاقوں کو منتقلی ہوتا ہے، عید پر بچے خیبر پختون خوا سے کراچی گئے تو وائرس ساتھ لے گئے۔
مختار بھرتھ نے بتایا کہ ہم 14 ماہ پولیو فری تھے تو عید پر سفر نے وائرس پھیلا دیا جبکہ ڈی آئی خان کی ایک یوسی میں 7 پولیو کیسز سامنے آئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم اچھی حکمتِ عملی کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں۔
ڈاکٹر مختار بھرتھ نےکہا کہ پاکستان واحد ملک ہے جس میں 88 پولیو ورکرز کی شہادتیں ہوئیں۔
انہوں نے کہا کہ ابھی پولیو وائرس کے پھیلاؤ کا موسم ہے جبکہ فروری میں وائرس کم ہوجائے گا۔
سنٹر انوارالحق کا کہنا ہے کہا کہ پولیو مہم میں خاطرخواہ کامیابی ملے گی اور وائرس کم ہو جائے گا۔
چئیرمین کمیٹی عامرولی الدین چشتی نے پولیو کےخاتمے کے لیے حکومتی کوششوں کی تعریف کی۔
سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ ہم تین ماہ بعد دوبارہ بریفنگ لیں گے۔