شام میں ملنے والے امریکی شہری کی شناخت ہو گئی جس کے بارے میں بتایا جا رہا ہے کہ وہ لاپتہ ہونے والا صحافی نہیں ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق شام کے دارالحکومت دمشق کے قریب سے ملنے والے امریکی شہری کا نام ٹریوس ٹمرمین ہے، یہ شخص لاپتہ ہونے والا امریکی صحافی آسٹن ٹائس نہیں ہے۔
عرب میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ٹریوس ٹمرمین نے کہا کہ میں عیسائی ہوں اور 7 ماہ قبل ایک مذہبی دورے پر شام آیا تھا اور تب سے ہی معزول ہونے والی شامی حکومت کی جانب سے قید تھا۔
امریکی شہری نے بتایا کہ یہاں جیلوں میں قید کے دوران بدسلوکی کا سامنا نہیں کرنا پڑا لیکن روزانہ لوگوں پر تشدد کی آوازیں سنتا تھا، شام میں غیر قانونی طور پر داخل ہونے سے پہلے لبنان میں تھا۔
ٹریوس ٹمرمین نے بتایا کہ 2012ء میں شام میں اغواء ہونے والے امریکی صحافی آسٹن ٹائس کے معاملے سے آگاہ نہیں تھا۔
دوسری جانب وائٹ ہاؤس کی ترجمان کیرین جین پیئر نے خیال ظاہر کیا ہے کہ آسٹن ٹائس بھی شام میں ہیں۔
علاوہ ازیں آسٹن ٹائس کے اہلِ خانہ نے امید ظاہر کی ہے کہ وہ بھی جلد مل جائیں گے اور کہا ہے کہ انہیں شام میں تلاش کرنے کی ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی صحافی آسٹن ٹائس کو 14 اگست 2012ء کو دمشق کے نواحی علاقے درایا میں ایک چوکی پر حراست میں لیا گیا تھا جس کے بعد ان کے اغواء کی بہت کم معلومات سامنے آئی تھیں۔
ستمبر 2012ء میں ایک ویڈیو سامنے آئی تھی جس میں امریکی صحافی کو آنکھوں پر پٹی باندھے دکھایا گیا تھا، اس وقت ان کی عمر 31 سال تھی۔
واضح رہے کہ 2022ء میں امریکی صدر جو بائیڈن نے شام پر آسٹن ٹائس کو پکڑنے کا الزام لگایا تھا اور بشار الاسد کی حکومت سے رہائی میں مدد کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔