• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسرائیلی فوج دمشق سے 25 کلو میٹر دور پہنچ گئی

— فائل فوٹو
— فائل فوٹو

شام میں اسرائیلی دراندازی جاری ہے، اسرائیلی فوج دارالحکومت دمشق کےجنوب مغرب میں تقریباً 25 کلو میٹر تک پہنچ گئی ہے۔

سیرین آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کی رپورٹ کے مطابق شام میں بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کے بعد سے اب تک 310 اسرائیلی حملے ہو چُکے ہیں۔

بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کے بعد ملک میں آنے والی عبوری حکومت نے اعلان کیا ہے کہ ملک میں معمول کی حکومتی سرگرمیاں 3 ماہ کے لیے معطل کر دی گئی ہیں، ایک عدالتی اور انسانی حقوق کمیٹی قائم کی گئی ہے جو آئینی جائز' کے بعد ترامیم کرنے کی تجویز دے گی۔

شام کی نئی قیادت نے ایک امریکی شہری کو رہا کر دیا اور دیگر لاپتہ افراد کی تلاش کے لیے امریکا کے ساتھ تعاون کا بھی اعلان کیا ہے۔

دوسری جانب روس اس وقت شام کی اپوزیشن قیادت کے ساتھ براہِ راست رابطے میں ہے۔

 شام کی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کی خلاف ورزیوں پر سیکریٹری جنرل اقوامِ متحدہ انتونیو گوتریس نے بھی تشویش کا اظہار کیا ہے۔

دوسری جانب اس حوالے سے مشیرِ امریکی قومی سلامتی جیک سلیوان نے اسرائیلی حملوں کے دفاع میں کہا ہے کہ اسرائیلی افواج ممکنہ خطرات کو بے اثر کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

امریکی وزیرِ خارجہ انٹونی بلنکن نے شام کی موجودہ صورتِ حال کے پیشِ نظر اردن اور ترکیہ کا دورہ بھی کیا ہے۔

اُنہوں نے ترک صدر رجب طیب اردوان پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی حمایت یافتہ کرد فورسز کو شام میں داعش کو شکست دینے کی اجازت دی جائے۔

بین الاقوامی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق شام کی صورتِ حال پر اردن سربراہی اجلاس کی میزبانی کرے گا جس میں سعودی عرب، عراق، لبنان، مصر، یو اے ای، بحرین، قطر، ترکیہ، امریکا، یورپی یونین اور اقوامِ متحدہ کے اعلیٰ سفارت کار شرکت کریں گے۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید