کراچی (نیوز ڈیسک) پالیسی سازوں کی عدم توجہی اور ناقص پالیسیوں سے ملک میں گندم کی طرز پر کپاس کا بحران بھی پیدا ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔ بیرون ملک سے ڈیوٹی فری روئی و سوتی دھاگے کی غیر معمولی درآمدی سرگرمیاں کسانوں سمیت پوری کاٹن انڈسٹری بھی ایک بڑے معاشی بحران کی طرف گامزن ہوگئی ہے جس سے ٹیکسٹائل جننگ اسپننگ اور ویلیوایڈیشن سیکٹر میں اضطراب بڑھ گیا ہے۔ چیئرمین کاٹن جنرز فورم نے وزیر اعظم شہباز شریف سے اپیل کی ہے کہ بیرون ملک سے روئی اور سوتی دھاگے کی درآمد پر سیلز ٹیکس کا نافذ کیا جائے۔چیئرمین کاٹن جنرز فورم احسان الحق نے بتایا کہ انہوں نے بتایا کہ اندرون ملک روئی اور سوتی دھاگے کی خریداری پر 18فیصد سیلز ٹیکس عائد ہونے اور بیرون ملک سے روئی اور سوتی دھاگا ڈیوٹی فری درآمد ہونے سے رواں سال پاکستان میں تاریخ کی سب سے زیادہ روئی اور سوتی دھاگے کی درآمدات متوقع ہیں۔