اسلام آباد (رپورٹ : عاصم جاوید) جوڈیشل کمیشن آف پاکستان نے ججز تعیناتی رولز 2024 کی چند ترامیم کیساتھ منظوری دیدی جبکہ سپریم کورٹ کے آئینی بنچ کیلئے نامزد ججز کی مدت میں چھ ماہ کی توسیع کر دی گئی۔
گزشتہ روز جاری اعلامیہ کے مطابق ہفتہ کے روز جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کے دو اجلاس منعقد ہوئے۔ چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی نے بطور چیئرمین دونوں اجلاسوں کی صدارت کی۔
ذرائع کے مطابق آئینی بنچ کی تشکیل برقرار رکھنے کا فیصلہ 7، 6 کے تناسب سے ہوا۔ ووٹنگ میں سات ممبران نے آئینی بنچ برقرار رکھنے کے حق میں فیصلہ دیا ، جسٹس جمال خان مندوخیل نے سپریم کورٹ کے تمام ججز کو آئینی بنچ میں شامل کرنے کی تجویز دی۔
جوڈیشل کمیشن نے آئینی بنچ کو چھ ماہ کیلئے توسیع دے دی۔ ذرائع کے مطابق چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی زیر صدارت جوڈیشل کمیشن کا رولز سے متعلق اجلاس ہوا جس میں چند قواعد میں معمولی رد و بدل کے ساتھ رولز کی منظوری دے دی گئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نئے ججز تعیناتی رولز 2024 کے تحت ایڈیشنل ججز کیلئے نامزدگیاں تین جنوری تک طلب کر لی گئیں ، ایڈیشنل ججز کیلئے نامزدگیاں متعلقہ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کے ذریعے بھیجی جائیں گی اور ایڈیشنل ججز کیلئے پہلے سے بھیجے گئے نام متفقہ طور پر واپس لے لئے گئے۔
نئے ایڈیشنل ججز کیلئے میڈیکل ٹیسٹ کی شرط نکال دی گئی ہے، کسی امیدوار کی انٹیلی جنس رپورٹ لینا نہ لینا کمیشن کی صوابدید ہو گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مطابق حتمی ڈرافٹ کے مطابق ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کیلئے تین نام زیر غور آیا کریں گے اور سینئر ترین جج کو چیف جسٹس ہائیکورٹ نہ بنانے پر وجوہات بتانا لازم ہوں گی جبکہ سپریم کورٹ میں جج کی تعیناتی کیلئے ہائیکورٹ سے پانچ نام آیا کریں گے۔