کراچی(اسٹاف رپورٹر) جامعہ کراچی کی سینٹ کابائیسواں اجلاس پیرکے روزچائنیز ٹیچرزریل آڈیٹوریم جامعہ کراچی میں زیر صدارت شیخ الجامعہ پروفیسرڈاکٹر خالد محمودعراقی منعقد ہواجس میں سینیٹ کے اکیسویں اجلاس منعقدہ 21فروری 2024ء کی کاروائی کی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں ناظم مالیات جامعہ کراچی سید جہانزیب نے سالانہ اسٹیٹمنٹ2022-23،نظرثانیشدہ بجٹ2023-24ء اور مالی سال 2024-25ء کا تجویرکردہ بجٹ بحث کے لیے پیش کیا جس کی اجلاس نے متفقہ منظوری دی۔سال میں کم ازکم سنڈیکیٹ کے چاراجلاس کے ا نعقاد کویقینی بنانے کی منظوری دی گئی۔ قبل ازیں جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسرڈاکٹر خالد محمودعراقی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مالی مشکلات کے باوجود جامعہ کی رینکنگ میں بتدریج بہتری اور ریسرچ جرنلز میں اضافہ ہورہاہے جو لائق تحسین ہے۔جامعات کی پہچان اس کی عمارتوں سے نہیں بلکہ اس میں ہونے والی تحقیقی وتدریسی سرگرمیوں سے ہوتی ہے۔مہنگائی کے شرح میں تیزی سے اضافہ اور حکومت کی جانب سے تنخواہوں میں تواترکے ساتھ اضافہ اور اس حساب سے فنڈ ز نہ ملنے کی وجہ سے نہ صرف جامعہ کراچی بلکہ اکثر جامعات مالی مشکلات سے دوچار ہیں لیکن اس کے باوجود بھی جامعہ کراچی اساتذہ،طلبہ اور ملازمین کو بہتر سے بہتر سہولیات فراہم کرنے کے لئے کوشاں ہے۔ ڈاکٹر خالد عراقی نے بتایا کہ جامعہ کراچی کے طلباوطالبات کوملنے والے علمی وظائف کی رقم جو2006 ء میں 60 لاکھ روپے تھی، سال2023 ء میں یہ رقم 15 کروڑ تک بڑھادی گئی ہے جس سے 1500 سے زائد طلباوطالبات مستفید ہورہے ہیں۔