پیرس ( رضا چوہدری ) پاکستان بزنس فورم کے چیئرمین سردار ظہور اقبال نے پاکستان دورہ کے دوران فرانسیسی سفیر نکولس گیلی کے ساتھ ڈیڑھ گھنٹے کی طویل ملاقات کی ۔انہوں نے ملاقات کےمتعلق جنگ کو تفصلی انٹرویو دیتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے کہا کہفرانس میں پاکستانی نیشلنز کی کمپنیوں کو کاروباری سہولت دی جائے جبکہ پاکستان میں فرانس کے سفیر نکولس گیلی نے کہاکہ پاکستان اور فرانس کے درمیان اس وقت سفارتی اور سیاسی بہترین تعلقات ہیں،پاکستان اور فرانس کے درمیان معاشی تجارتی، اقتصادی،سفارتی،تعلقات کو مزید مزید فروغ دیا جائے گا۔علاقائی امن اور استحکام کے لیے فرانس پاکستان کی کوششوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے، فرانس کی بہت ساری کمپنیاں پاکستان میں سرمایہ کاری کر رہی ہیں۔دونوں ممالک کے نجی شعبے کے درمیان شراکت داری کو فروغ دیا جائے گا۔بلا شبہ پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے لیے بہترین مواقع موجود ہیں۔ پاکستانیوں کی بڑی تعداد فرانس میں مقیم ہے،دونوں ممالک کے درمیان تجارتی حجم میں اضافے کے وسیع مواقع اور صلاحیت موجود ہے۔ یورپ کے لئے پی آئی اے پروازوں کی بحالی ایک خوش آئند فیصلہ ہے۔دونوں ممالک کے درمیان عوامی رابطوں ثقافتی تعاون،معیشت اور اقتصادیات کے شعبے میں دو طرفہ تعاون اہمیت کا حامل ہے۔پاکستانی طلبا ء کی بڑی تعداد فرانس میں زیر تعلیم ہے۔پاکستانی طلبا ء اور طالبات کے لیے ویزا سہولتوں میں اضافہ کیا گیا ہے۔فرانس پاکستان بزنس فورم کا قیام اہمیت کا حامل ہے،اس فورم کے قیام سے تجارتی شعبے میں تعاون بڑھا ہے۔سردار ظہور اقبال نے جنگ کو بتایا کہ اسلام آباد میں فرانس کے سفارت خانے پہنچنے کے موقع پر فرانسیسی سفیر نے پر تپاک استقبال کیا۔ اس موقع پر فرانسیسی سفیر کا مزید کہنا تھا کہ حالیہ دنوں میں فرانس کے صدر ا یمانیل میکرون اور پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف کے درمیان جو ملا قاتیں ہو ئی ہیں وہ بہت ہی نتیجہ خیز ثابت ہو ئی ہیں۔فرانس اور پاکستان کی اعلیٰ ترین قیادت کے درمیان حالیہ ملا قاتوں اور مشاورت کے نتیجے میں مجھے امید ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان تعاون کے ایک نئے دور کا آغاز ہو گا۔دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تعلقات پہلے کی نسبت بہت بہتر ہیں۔دونوں ممالک کی اعلیٰ قیادت کے درمیان رابطے اور ملاقاتیں دونوں ممالک کے باہمی تعلقات کو مستقبل میں نئی بلندیوں تک لے جانے میں روڈ میپ ثابت ہوں گے۔ سردار ظہور اقبال نے کہا کہ موجودہ سفیر نکولس گیلی کی خصوصی کاوشوں سے دونوں ممالک کے دو طرفہ تعلقات میں بہت بہتری آئی ہے۔فرانس میں پاکستانی سفیر عاصم افتخار نےبھی اس حوالے سے کلیدی کردار ادا کیا،موجودہ حکومت نے فرانس کے ساتھ تعلقات میں بہتری کے حوالے سے بہت کوشش کی ہے اور حالیہ کچھ عرصے میں دونوں حکومتوں کے درمیان اعلیٰ سطحی متعدد رابطے ہو ئے ہیں۔سردار ظہور اقبال نے مزید کہا ہمیں پاکستان اور فرانس کے درمیان پل کا کردار ادا کرنا چاہیے اور تعلقات کے فروغ کے لیے کام کرنا چاہیے۔سردار ظہور کا کہنا تھا کہ بڑی کمپنیوں کا سرمایہ کاری کے حوالے سے اپنا طریقہ کا ر ہوتا ہے لیکن فرانس کے سفیر کے ساتھ درمیانے درجے کی کاروباری کمپنیوں کے حوالے سے بات چیت ہو ئی۔ میں نے تجویز دی کہ فرانس میں پاکستانی نیشلنز کی کمپنیوں کو سہولت دی جائے،ان کو سفارت خانے کے ساتھ مل کر مدد کی جائے، پاکستانی سفارت خانے اور وزارت تجارت کے ساتھ بھی مل کر کام کیا جائے،جو کمپنیاں اچھا کام کرہی ہیں ان کو کو پاکستان آنے کے لیے مو ٹیویٹ کیا جائے۔خاص طور پر ڈیری کے شعبے میں فرانس میں اعلیٰ مہارت پا ئی جاتی ہے اس سے فائدہ اٹھانے کی ضرورت ہے۔ان کا کہنا تھا کہ فرانس میں کمپنیوں کے درمیان مقابلہ بہت سخت ہے لیکن اگر ان کمپنیوں کو پاکستا ن لایا جائے تو کاروبار کو فروغ مل سکتا ہے۔ ان کمپنیوں کے پاس تکنیکی مہا رت کے ساتھ ساتھ مشینری بھی موجود ہے،پاکستان میں موجود مواقع سے فائدہ اٹھایا جاسکتا ہے،ہم ان کمپنیوں کے ساتھ مل کر مناسب قیمت پر اعلیٰ معیار کی ڈیری پراڈکٹس تیار کر سکتے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ پہلے سیکرٹری اور منسٹر کی سطح پر ملاقاتیں کروانے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں،پھر ہمار ہدف یہ ہو گا کہ فرانس کے صدر ایمانوئیل میکرون پاکستان کا دورہ کریں۔یہ ہمارا 2025ء کا ٹارگٹ ہے۔ان کا کہنا تھا کہ میں پاکستان میں فرانس کے سفیر نکولس گیلی کا خصوصی طو ر پر شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انھوں نے ہمارے ساتھ بھرپور تعاون کیا ہے۔اور ان ملا قاتوں کے نتیجے میں جو نتیجہ آئے گا وہ دونوں ممالک کے لیے بہت فائدہ مند ثابت ہو گا۔