کراچی (اسد ابن حسن)انسانی اسمگلرز کے خلاف AML سرکلز میں تحقیقات کا آغاز، ایف آئی اے اس وقت 2023 کے یونان کشتی حادثے کی تحقیقات، عملے کے ڈیپارٹمنٹل انکوائریز کی رپورٹس کے حوالے سے شدید دباؤ کا شکار ہے جس کے بعد ادارے میں پہلے انسانی اسمگلرز کے خلاف ایف آئی آرز اور گرفتاریوں کا سلسلہ شروع ہوا پھر ادارے کے امیگریشن میں تعینات افسران کے خلاف تحقیقات کا آغاز ہوا مگر صرف نچلے درجے یعنی انسپیکٹرز تک کے 38افسران کو انسانی اسمگلرز سے روابط کے حوالے سے نوکری سے رواں ہفتے برخاست کر دیا گیا۔ اب انسداد انسانی اسمگلنگ سرکلز کے علاوہ اینٹی منی لانڈرنگ سرکلز نے بھی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔ اس وقت مجموعی طور پر 51انکوائریز تین سرکلز میں جاری ہیں۔ مذکورہ انکوائریز لاہور میں ڈپٹی ڈائریکٹر حسن سجاد نقوی، کراچی میں ڈپٹی ڈائریکٹر علی مردان اور اسلام آباد میں ڈائریکٹر شہزاد بخاری کی سربراہی میں جاری ہیں۔ لاہور میں انسانی اسمگلرز کیخلاف16انکوائریاں شروع ہوئیں جبکہ چار مقدمات درج ہوئے ہیں۔ مذکورہ مقدمات سب انسپکٹر کامران ذیشان نے درج کیے ہیں۔ کراچی میں 20کے قریب انکوائریاں جاری ہیں جبکہ اسلام آباد میں انکوائریوں کی تعداد 17ہے۔ مذکورہ تین سرکلوں کے علاوہ دیگر اینٹی منی لانڈرنگ سرکلز بھی انسانی اسمگلز اور ان کے لواحقین کی پراپرٹیز اور اثاثہ جات کے بارے میں باریک بینی سے تفتیش کر رہی ہیں اور چند انسانی اسمگلرز کے تو کروڑوں کے اثاثہ جات جن میں قیمتی گاڑیاں اور بنگلے شامل ہیں سامنے آئے ہیں۔ آئندہ چند روز میں کچھ اہم گرفتاریاں بھی متوقع ہیں۔