اولڈہم (پ ر) عالمی شہرت یافتہ نعت خواں حافظ طاہر بلال چشتی رحمتہ اللہ تعالیٰ علیہ کی ناگہانی موت نے حمد و نعت کے میدان میں ایک بڑا خلاء پیدا کر دیا ہے اور ان سے تعلق رکھنے والے لوگ عشق و محبت سے لبریز ان کی سریلی آواز سے محروم ہو گئے ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے انہیں اپنے اجداد کی طرح آواز کا عمدہ سحر عطا کیا تھا، وہ جہاں بھی گئے لوگوں کے دل و دماغ کو حمد و نعت اور منقبت اصحاب و اہلبیت رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے مسحور کرتے رہے۔ ان خیالات کا اظہار برطانیہ کی مذہبی جماعتوں کے رہنماؤں مولانا عبدالرشید ربانی، مولانا قاری عبدالرشید، محمد عمر توحیدی، مولانا عادل فاروق، مولانا سید اسد میاں شیرازی، مولانا محمد اکرم اوکاڑوی، مولانا محمد عباس اور قاری سید حسین احمد مدنی نے ایک مشترکہ تعزیتی بیان میں کیا۔ ان رہنماؤں نے اپنے گہرے غم و دکھ اور آزردگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بلال چشتی پنجاب کے مشہور و معروف ’’چشتی خاندان‘‘ کے چشم و چراغ تھے۔ بلال چشتی نے اپنے بزرگوں کے نقش قدم پر چلتے ہوئے اپنی میٹھی، سریلی اور جادو بھری آواز سے نہ صرف دین و ایمان اور شریعت و ایقان کا خوب صورت روپ آشکار کیا بل کہ علیل روحوں اور غمگیندلوں کو بھی اپنی فرحت افزا آواز سے ہم آغوش صحت و مسرت کیے رکھا۔ بلال چشتی مرحوم مولانا تصورالحق مدنی رحمہ اللہ کی دعوت پر کئی بار برطانیہ آئے اور سارے ملک میں پیغام توحید و سنت اور منقبت اصحاب و اہلبیت رسول سے محفلوں کو آباد کیا۔