اسلام آباد(اسرارخان )حکومت نے اسپیشل اکنامک زونز (SEZs) میں آپریشنز کو منظم کرنے اور سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے 18 نکاتی عملی منصوبہ پیش کیا ہے، جو منگل کے روز بورڈ آف انویسٹمنٹ (BoI) کی منظوری کمیٹی کے اجلاس کے دوران سامنے آیا۔یہ عملی منصوبہ اسپیشل اکنامک زونز (SEZs) میں حل طلب مسائل کو دور کرنے اور سہولیات کو بین الاقوامی معیارات کے مطابق بہتر بنانے کے لیے بنایا گیا ہے۔بورڈ آف انویسٹمنٹ (BoI) کی منظوری کمیٹی کے اجلاس کی صدارت وفاقی وزیر برائے سرمایہ کاری اور نجکاری عبدالعلیم خان نے کی۔ اجلاس میں گلگت بلتستان سمیت صوبائی نمائندے بھی موجود تھے۔ منظوری کمیٹی نے نئی لینڈ لیز پالیسی کی منظوری دی اور SEZ ایکٹ میں ترمیم کرتے ہوئے اجلاس کے نوٹس کی مدت 21 دن سے کم کرکے 7 دن کر دی۔ ان تبدیلیوں کا مقصد فیصلہ سازی کے عمل کو تیز کرنا اور اقتصادی ترقی کو فروغ دینا ہے۔ملک بھر کے 35 اسپیشل اکنامک زونز کا جامع سروے مکمل کر لیا گیا ہے، جو انتظام و ترقی کے لیے ڈیٹا پر مبنی فیصلے کرنے میں معاون ثابت ہوگا۔وفاقی وزیر عبدالعلیم خان نے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ سروے رپورٹ جو اب ڈیجیٹل شکل میں موجود ہے، تمام متعلقہ محکموں اور صوبائی حکومتوں کے لیے ایک مشترکہ وسیلہ ہے، جسے مؤثر طریقے سے مسائل کے حل کے لیے استعمال کیا جانا چاہیے۔بورڈ آف انویسٹمنٹ کے سیکرٹری اور مختلف صوبوں کے سینئر حکام نے زونز کی موجودہ صورتحال پر اپ ڈیٹس فراہم کیں اور قیمتی تجاویز پیش کیں۔منصوبے کے اہم پہلوؤں میں بین الصوبائی تعاون کو فروغ دینا، بیوروکریسی کے عمل کو آسان بنانا، اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی شامل ہے تاکہ SEZs کی مکمل صلاحیت کو بروئے کار لایا جا سکے۔