ڈی آئی جی سی ٹی ڈی کا کہنا ہے کہ شہری کی شارٹ ٹرم کڈنیپنگ اور ڈیجیٹل کرنسی لوٹنے کے معاملے میں سی ٹی ڈی کے 3 افسران و اہلکاروں کو معطل کردیا گیا۔
انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ سب انسپکٹر راجا بشیر، کانسٹیبل عمر اور علی رضا معطل ہیں جبکہ مقدمے میں اہلکار علی رضا مفرور ہے۔
ڈی آئی جی سی ٹی ڈی کے مطابق کانسٹیبل عمر ریمانڈ پر پولیس کسٹڈی میں ہے۔
خیال رہے کہ کراچی میں شارٹ ٹرم کڈنیپنگ کے دوران شہری سے ڈیجیٹل کرنسی لوٹنے کا واقعہ پیش آیا جس کے بعد سے سی ٹی ڈی اہلکاروں اور افسران کو معطل کیے جانے کا سلسلہ جاری ہے۔
ایک دہائی سے بھی زیادہ سی ٹی ڈی میں رہنے والے سینئر افسر راجہ عمر خطاب کو ایس پی سی ٹی ڈی کے عہدے سے ہٹادیا گیا جبکہ انہیں سینٹرل پولیس آفس (سی پی او) رپورٹ کرنے کے احکامات جاری کردیے گئے تھے۔
انکے ساتھ ساتھ ڈی ایس پی سی پیک راجہ فرخ یونس کو بھی سینٹرل پولیس آفس رپورٹ کرنے کے احکامات جاری کیے ہیں۔
آئی جی سندھ کے حکمنامے میں دونوں افسران کے تبادلے کی وجہ نہیں بتائی گئی تھی تاہم ذرائع کا کہنا تھا کہ منگھوپیر میں گذشتہ دنوں شہری کو اغوا کر کے ڈیجٹل کرنسی لوٹنے کے واقعہ پر دونوں افسران کو ہٹایا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق دونوں افسران کے سیل کی پولیس موبائلیں ڈیجٹل کرنسی لوٹنے میں مبینہ طور پر ملوث پائی گئی تھیں۔
واقعہ میں ملوث پولیس اہلکار سمیت 8 افراد کو اب تک گرفتار کیا گیا ہے، مرکزی کردار پولیس اہلکار علی رضا فرار ہے جس کی تلاش جاری ہے۔