کوئٹہ(پ ر) سولر مخالف زمیندار اتحاد کمیٹی کا اجلاس گزشتہ روز صدر ماسٹر محمد افضل کاکڑ کی صدارت میں ہوا جس میں کہا گیا کہ 2022کے دوران زمینداروں کو300رب روپے کا نقصان ہوا اس کاازالہ ہوا نہ حکومت نے زمینداروں کو سہولیات دیں الٹا زرعی لحاظ سے کمزور زمینداروں پر نیا زرعی انکم ٹیکس عائد کیا جارہا ہے جو سولر مخالف زمیندار اتحاد کمیٹی کو کسی صورت قبول نہیں۔ اجلاس میں کہا گیا کہ ہم سولر کی اس لئے مخالفت کرتے ہیں کہ سولر پلیٹ کی طاقت بجلی کے مقابلے میں بہت کم ہے ، دوسری جانب سولر پالیسی میں کوئٹہ کے زمینداروں کو نظرانداز کیا گیا ۔ اجلاس میں کہا گیا کہ بجلی کنکشن دیتے وقت تمام برقی آلات کیسکو نے زمینداروں پر فروخت کئے لہٰذا زمینداروں کو پیغام ہے کہ اپنے برقی آلات ہر گز کسی کو نہ دیں۔ اجلاس میں کہا گیا کہ سولر مخالف زمیندار اتحاد کمیٹی زراعت شماری ظالمانہ انکم ٹیکس و سولرائزیشن پالیسی کی مخالفت ہر سطح پر کرے گی۔