لندن (سعید نیازی) برطانیہ میں دسمبر کے مہینے میں مہنگائی بڑھنے کی شرح میں غیر معمولی طور پر کمی واقع ہونے کے بعد یہ توقع کی جارہی ہے کہ آئندہ شرح سود میں کمی ہو سکتی ہے۔ گذشتہ روز جاری ہونے والے سرکاری اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ ماہ مہنگائی کی شرح2.5فیصد رہی جبکہ نومبر میں یہ شرح2.6فیصد تھی۔ مہنگائی کی شرح میں کمی کی وجوہ میں ہوٹلوں اور فضائی کرایوں میں کمی کو قرار دیا گیا ہے۔ یہ اعدادوشمار چانسلر ریچل ریوز کیلئے اطمینان کا باعث ہونگے جو کہ پائونڈکی قدر میں کمی اور حکومت کی طرف سے قرض لینے کی شرح بلند ترین ہونے کے سبب تنقید کی زد میں ہیں، جبکہ دوسری طرف برٹش ریٹیل کنشورسیم کے ایک سروے کے مطابق بجٹ میں چانسلر کی طرف سے ایمپلائرز کیلئے نیشنل انشورنس میں اضافہ کے سبب دو تہائی بڑے ریٹیلرز نے کہا ہے کہ وہ لاگت میں اضافہ کے سبب اشیا کی قیمتیں بڑھانے پر مجبور ہونگے۔ 81 فیصد ریٹیل چیف ایگزیکٹیوز نے چانسلر کے نام لکھے خط میں کہا ہے کہ نیشنل انشورنس، نیشنل لیونگ ویج اور پیکجنگ کی اصلاحات کے سبب رواں برس انڈسٹری کے اخراجات میں 7 بلین پائونڈ سے زائد کا اضافہ ہوگا۔ چیف فنانشل آفیسرز کے مطابق دکانوں میں مہنگائی کی شرح جو کہ فی الحال منفی ایک ہے وہ سال کے دوسرے حصے میں بڑھ کر 2.2 فیصد تک پہنچ سکتی ہے، جبکہ کھانے پینے کی اشیا کی قیمتوں میں 4.2 فیصد تک اضافہ بھی متوقع ہے۔