• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

’’نیورالنک‘‘ کی ڈیوائس تیسرے انسان کے دماغ میں نصب

لاس ویگاس (نیوز ڈیسک) ایلون مسک نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کی ٹیلی پیتھی میڈیکل ڈیوائس کمپنی ’نیورالنک‘ نے تیسرے انسان کے دماغ میں اپنی ڈیوائس نصب کردی۔خبر رساں ادارےاے پی کے مطابق ایلون مسک میں لاس ویگاس میں ہونے ایونٹ کےدوران اپنی ڈیوائس تیسرے انسان کے دماغ میں نصب کرنے کا دعویٰ کیا۔انہوں نے بتایا کہ ایک ہی سال میں نیورا لنک کی ڈیوائس تیسرے انسان کے دماغ میں نصب کردی گئی اور اب تک تینوں انسان ڈیوائس کی مدد سے بہتر طریقے سے روز مرہ کے کام سر انجام دے رہے ہیں۔ایلون مسک کا کہنا تھا کہ ان کی کمپنی نئے سال میں مزید 30انسانوں کے دماغوں میں نیورا لنک کی ڈیوائس نصب کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ان کی کمپنی مذکورہ ڈیوائس کے آلات اور ٹیکنالوجی کو مزید اپ گریڈ کرنے پر بھی کام کر رہی ہے تاکہ ڈیوائس نصب ہونے کے کئی سال تک آلات کام کرتے رہیں۔انہوں نے تیسرے مریض کی حالت سمیت اس کی مزید معلومات فراہم نہیں کی۔اس سے قبل اگست 2023 میں انہوں نے بتایا تھا کہ نیورا لنک کی ڈیوائس دوسرے انسان کے دماغ میں نصب کردی گئی ’نیورالنک‘ نے پہلی بار جنوری 2024 میں انسانی دماغ میں چپ نصب کی تھی، جو کہ فالج سمیت دیگر معذوریوں کے شکار افراد کو ڈیجیٹل ڈیوائسز سے منسلک کرنے سمیت انہیں چہل قدمی میں مدد فراہم کرتی ہے۔مذکورہ چپ کو اعصابی بیماریوں اور کمزوریوں میں مبتلا ایسے مریضوں کے دماغوں میں نصب کیا جائےگا جو کہ فالج کے مریضوں کی طرح ہاتھ اور پاؤں چلانے سے قاصر ہوتے ہیں اور مذکورہ چپ نہ صرف انہیں عام انسان کی طرح ہاتھ اور پاؤں کو متحرک کرنے میں مدد فراہم کرے گی بلکہ کئی ایسے کمپیوٹر ٹیکنالوجی کے کام ازخود انسان کے سوچنے سے بھی کرے گی جس کیلئے انسان کو اپنے ہاتھوں کا استعمال کرنا پڑتا ہے۔مثال کے طور پر انسان صرف سوچے گا کہ کمپیوٹر کا ماؤس یا ایرو کا نشان فلاں جگہ پر جائے تو انسان سے منسلک کمپیوٹر سے کنیکٹڈ ماؤس از خود کام کرنے لگے گا، اسے ہاتھ لگانے کی ضرورت نہیں ہوگی۔
یورپ سے سے مزید