لندن (پی اے )نیٹ ورک میں حالیہ ردوبدل کے بعد لائیڈز،ہیلی فیکس اور اسکاٹ لینڈ بینک کے صارفین تینوں سے کسی بھی برانچ سے استفادہ کرسکیں گے،لائیڈز بینکنگ گروپ ہی دراصل ان تینوں بینکوں کا مالک اور برطانیہ کا قرض فراہم کرنے والا سب سے بڑا ادارہ ہے ،اس فیصلے ان بینکوں کے کھاتیداروں کو بینکاری کے حوالےسے بہت آسانی ہوجائے گی،تاہم اس تاریخ کا اعلان نہیں کیا جب سے کھاتیدار اس سہولت سے استفادہ کرسکیں گے۔بعض حلقو ں کی جانب سے یہ خدشہ ظاہر کیا جارہاہے کہ اس فیصلے کے بعد اب ان بینکوں کی مزید برانچز کو بند کیاجاسکے گا۔آن لائن بینکنگ کے استعمال میں اضافے کے بعد حالیہ برسوں کے دوران ہائی اسٹریٹ پر واقع بینکوں کی بہت سی برانچیں بند کردی گئی ہیں ،لائیڈز بینک نے اپنے کاروبار کی تنظیم نو کرتے ہوئےفروری 2022سے اب تک تنہا اپنی درجنوں برانچز بند کردی ہیں اور سیکڑوں ملازمین کو فارغ کردیاہے، بینکنگ گروپ کا کہنا ہے کہ اس کے حالیہ فیصلے کے بعد اب لائیڈز ،ہیلی فیکس اور بینک آف اسکاٹ لینڈ کے کھاتیدارذاتی طورپر بینکنگ کیلئے ان تینو ں بینکوں کی کسی بھی برانچ، ایپ،موبائل پر میسیج اور ٹیلی فون سروس کے ذریعے استفادہ کرسکیں گے ،بینکنگ گروپ کا کہنا ہے کہ بہت سی صنعتوں اور ہمارے بہت سے کھاتیدار موبائل اور آن لائن بینکنگ پر منتقل ہورہے ہیں جو زیادہ آسان اور تیز تر ہے ،بینکنگ گروپ کا کہناہے کہ اس تبدیلی کے معنی یہ ہیں کہ اب بہت سے لوگ اپنے قریب واقع برانچز پر زیادہ آسانی سے پہنچ سکیں گے ،اطلاعات کے مطابق اس سال لائیڈز بینکنگ گروپ کی کم وبیش 55 برانچز بند کردی جائیں گی حال ہی میں اعلان کردہ تمام برانچز کی بندش کے بعد گروپ کی صرف 892رہ جائیں گی جن میں لائیڈز کی 447،ہیلی فیکس کی 341 اور بینک آف اسکاٹ لینڈ کی 104 براچز شامل ہوں گی۔خیال ہے کہ بینکوں کی زیادہ تر برانچز پسماندہ علاقوں میں بند کی جائیں گے،لائیڈز کا کہناہے کہ بینکنگ گروپ کا کال سینٹر ان تینوں بینکوں کے کھاتیداروں کی معاونت کررہاہے اور اس سے معاونت حاصل کی جاسکتی ہے اس فیصلے کے ردعمل میں لائیڈز کے عملے کی نمائندہ یونین BTU نے کہا ہے کہ ان تبدیلیوں کے نتیجے مزید بینک بند ہوجائیں گے ۔ یونین کا کہناہے کہ تینوں میں سے کسی بھی بینک سے استفادے کی سہولت کھاتیداروں کے فائدے کیلئے نہیں دی گئی ہے بلکہ لائیڈز بینک کی مزید برانچز بند کرنے کیلئے دی گئی ہیں ،کمپینرز کا کہناہے کہ کاروبار کا عمل بہت پیچیدہ ہوجانے کی صورت میں بعض دکانداداور ریٹیلرز نقد رقم قبول کرنا بند کردیں گے ،جبکہ حالیہ اعدادوشمار سے ظاہرہوتاہے کہ نقد رقم سے لین دین میں گزشتہ ایک عشرے کے دوران ہونے والی کمی کے بعد2023 سے نقد لین دین کی شرح میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ریٹیلرز کے مطابق اب کم وبیش 20 فیصد لین دین نوٹ اور سکوں کے ذریعےہورہاہے ،برٹش ریٹیل کنسورشیم کا کہناہے کہ شاپنگ کرنے والوں کو نقد رقم میں لین دین سے اپنا بجٹ بہتر بنانے میں مدد ملتی ہے۔