اسلام آباد ( نمائندہ جنگ)الیکشن کمیشن نے کسی ایک سیاسی جماعت کی طرف جھکاؤ کے تاثر کو حقائق کے برعکس قرار دیا ہے ۔ الیکشن کمیشن نے عادل بازئی ، ممبر قومی اسمبلی کی نااہلی کے اپنے فیصلے کو دوبارہ ویب سائٹ پر آویزاں کردیا ہے تاکہ تبصرہ نگار اس پر اپنی رائے دینے سے قبل کم از کم ایک دفعہ غور سے پڑھ لیں اور پھر فیصلہ کریں کہ کونسا ادارہ جانبدار ہے۔ آئین کا آرٹیکل63(A)(3) الیکشن کمیشن کو اختیار دیتا ہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی سے ڈیکلیئریشن کی وصولی کے (30) دن کے اندر اس پر فیصلہ کرے ۔ ریکارڈ سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ عادل بازئی آزاد امیدوار کی حیثیت سے قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے اور انکی کامیابی کا نوٹیفیکیشن 15 فروری کو جاری ہوا ۔