کراچی (نیوز ڈیسک) وفاقی اردو یونیورسٹی کےایک اور سینئر استاد ، سابق رجسٹرار پروفیسر ڈاکٹر قمر الحق جن کو گزشتہ پانچ ماہ سے پنشن نہیں ملی تھی گذشتہ روز انتقال کرگئے ۔ اردو یونیورسٹی کی ایک اور سینئر پروفیسر عرشیہ صلاح الدین کو بھی گذشتہ پانچ ماہ سے پینشن کی ادائیگی نہیں ہوئی تھی اور ان کو ریٹائر ہوئے 12سال ہوگئے تھے۔ انتظامیہ نے ان کے تمام واجبات ادا کرنے کا فیصلہ کیا تھا لیکن اب ان کا بھی حال ہی میں انتقال ہوگیا۔ اب تک پنشن اور واجبات کا انتظار کرتے ہوئے سات ریٹائرڈ اساتذہ اور عمال کاانتقال ہوچکا ہے۔ آرگنائزنگ کمیٹی کے کنوینر پروفیسر ڈاکٹر توصیف ا حمد خان نے وزیر اعظم شہباز شریف سے اپیل کی ہے کہ وہ اساتذہ اور عمال کی پنشن کی ادائیگی اور وفاقی محتسب کے فیصلے کے تحت واجبات کی ادائیگی کے فیصلے پرعمل درآمد کرانے کے لئے فوری اقدامات کریں۔ ڈاکٹر توصیف احمد خان نے مزید کہا کہ بعض ریٹائرڈ ملازمین کی طبی حالت بہت تشویشناک ہے جبکہ اردو یونیورسٹی کی انتظامیہ نےان ریٹائرڈ اساتذہ اور عمال کے لئے میڈیکل سہولت بھی بند کررکھی ہے ۔ ڈاکٹر توصیف احمد خان نےاپنی اپیل میں کہا کہ یونیورسٹی کے مختلف بینکوں کے اکاونٹس میں 60 کروڑ سے زیادہ رقم مختص کی ہوئی ہے لیکن انتظامیہ اساتذہ و عمال سے دشمنی کیوجہ سے پنشن اور واجبات ادا کرنے سے گریزاں ہے۔ ڈاکٹر توصیف احمد خان نے اپنی اپیل میں کہا ہے کہ یونیورسٹی کے مالی بحران کے ذمہ دار موجودہ وائس چانسلر اور تمام سابق ڈائریکٹر فنانس/ٹریثرار ہیں لہٰذ ان کو معطل کرکے ان کے خلاف اسپیشل آڈٹ اور تحقیقات کرائی جانا چاہئے۔