• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نئے سال کے ابتدائی دو ہفتے، سندھ میں خسرہ کے 13 کیسز رپورٹ

کراچی (بابر علی اعوان / اسٹاف رپورٹر) سندھ میں سال نو کے ابتدائی دو ہفتوں میں خسرہ کے تیرہ کیسز رپورٹ ہو گئے ہیں جس پر وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو نے حفاظتی ٹیکوں کے مراکز پر خسرہ کی ویکسین پورے ہفتے لگانے کے احکامات دیئے ہیں۔ قبل ازیں ٹیکوں کے مراکز پر خسرہ کی ویکسین ہفتے میں مخصوص دنوں میں لگائی جاتی تھی لیکناب تمام مراکز پر خسرہ کی ویکسین ہفتے میں چھ دن لگائی جائے گی۔جنگ کو حاصل ڈیٹا کے مطابق جنوری کے ابتدائی دو ہفتوں میں صوبے بھر سے 129 بچوں کے نمونے لئے گئے جن میں سے تیرہ میں خسرہ کی تصدیق ہوئی جن میں سے تین کا تعلق کراچی وسطی، تین کا بدین، دو کا قمبر، دو کا شکار پور، ایک کراچی شرقی، ایک کا لاڑکانہ جبکہ ایک کا تعلق جیکب آباد سے ہے۔ یاد رہے کہ سندھ میں 2024 میں خسرہ سے 6ہزار 971بچے متاثر ہوئے تھے جن میں سے 132انتقال کر گئے تھے۔پراجیکٹ ڈائریکٹر ای پی آئی سندھ ڈاکٹر محمد نعیم نے بدھ کو ایک اعلامیے کے ذریعے تمام ضلعی صحت افسران کو اس حکم سے آگاہ کیا۔ اعلامیے کے مطابق مشاہدے میں آیا ہے کہ خسرہ ویکسی نیشن کی کوریج غیرتسلی پائی گئی جس کی وجہ سے صوبے میں خسرہ کے آؤٹ بریک ہو رہے ہیں۔ ویکسی نیشن سے محروم رہ جانے کی ایک بڑی وجہ ٹیکوں کے مراکز پر ہفتے میں مخصوص ایام میں ویکسین کی دستیابی ہے۔ اس لئے صحت کے مراکز پر خسرہ کی ویکسی نیشن کے دن بڑھا کر چھ کیے جا رہے ہیں۔ اعلامیے کے مطابق وزیر صحت کے احکامات ہیں کہ اسپتالوں میں آنے والے ہر بچے کی روٹین ایمونائزیشن کے حوالے سے اسکریننگ کی جائے اور انہیں ویکسین لگائی جائے جسے آئی پی آئی کے نگران باقائدگی سے چیک کریں گے۔ وزیر صحت کی ہدایات ہیں کہ بچے حفاظتی ٹیکوں سے محروم نہ رہیں اس سلسلے میں تمام اقدامات اٹھائے جائیں۔
اہم خبریں سے مزید