• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ہم فلسطین کی جامعات کی دوبارہ تعمیر کرینگے، کوارڈینٹر جنرل کامسٹیک

اسلام آباد (سید محمد عسکری ) اسلامی مملک کی تنظیم او آئی سی کے ذیلی ادارےاسٹینڈنگ کمیٹی فار سائنٹفک اینڈ ٹیکنالوجیکل کوواپریشن ( کامسٹیک)کے تحت کنسورشین آف ایکسیلنس کا سالانہ اجلاس اسلام آباد میں شروع ہوگیا جس میں 13 اسلامی ممالک اور روس و چین کے سائنس وٹیکنالوجی کے 52 ماہرین و سائنسدان اور ماہرینتعلیم شریک ہیں۔ ان ممالک میں ملائشیا، ایران، تنزانیہ، صومالیہ، بنگلہ دیش، اومان، اردن، فلسطین، ماریطانیہ، یوگنڈا، روس ، چین، تاتارستان، اور دیگر ممالک شامل ہیں۔اجلاس کا باقاعدہ آغاز کامسٹیک کے کوارڈینٹر جنرل پروفیسر ڈاکٹر اقبال چوہدری کی تقریر سے ہوا جس سے خطاب کرتے ہوئے انھوں کہا کہ پاکستان میں سائنسدانوں اور ماہرین تعلیم کا میلہ سج گیا ہے۔ ڈاکٹر اقبال چوہدری نے کہا کہ فلسطین کی تین جامعات کے سربراہان یہاں موجود ہیں ہم فلسطین کی جامعات کی دوبارہ تعمیر کریں گے کامسٹیککے تحت فلسطینی طلبہ کے لیے 5000 اسکالرشپ موجود ہیں ۔ فلسطینی یونیورسٹی غزہ کے ڈین پروفیسر ڈاکٹر سالم صباح نے کہا ہے کہ غزہ کی تمام جامعات اور اسکول تباہ ہوچکے ہیں 14 ہزار بچے اسرائیل نے شہید کیئے ہزاروں زخمی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ غزہ میں زندگی بہت مشکل ہوچکی ہے تعلیم ختم ہوچکی ہے اس وقت 10 لاکھ بچے تعلیم سے باہر ہیں۔ کامسٹیک کے کوآرڈینیٹر جنرل ڈاکٹر اقبال چوہدری نے کہا کہ فلسطینی طلبہ کے لیے 5000 اسکالر شپ کردے گئی ہیں قائد اعظم یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر نیاز نے شرکاء وائس چانسلرز سے کہا کہ وہ اپنی جامعات میں مظلوم فلسطینی طلبہ کے لیے زیادہ سے زیادہ اسکالر شپ کے مواقع فراہم کریں۔ جس وقت فلسطینی پروفیسر کو خطاب کی دعوت دی گئی تو ہال کے شرکاء نے کھڑے ہو کر تالیاں بجا کر ان کا استقبال کیا۔ اجلاس سے چینی جامعہ کی چیف ساائسندان لی ضیامن، قائد اعظم یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر نیاز احمد ، فاسٹ کے ریکٹر ڈاکٹر آفتاب، پرایویٹ انسٹی ٹیوٹشن ریگولیٹری ادارے کی چیرپرسن ڈاکٹر ضیابتول اور چینی جامعہ کی ڈائریکٹر ڈاکٹر زاہو یوفن نے بھی خطاب کیا۔
اہم خبریں سے مزید