• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نئے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ (PPP) ایکٹ 2025 کا مسودہ تیار، جلد منظوری کا امکان

لاہور(آصف محمود بٹ ) پنجاب حکومت نے صوبے میں انفراسٹرکچر کے منصوبوں میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ (پی پی پی) کی کارکردگی کو مزید بڑھانےاور گورننس میں بہتری کے لئے نئے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ (پی پی پی) ایکٹ 2025 کا مسودہ تیار کر لیا ہے ۔ نئے ایکٹ کا مسودہ منظوری کے لئے جلد پنجاب کابینہ کی سٹینڈنگ برائے قانون سازی میں پیش کردیا جائیگا۔ نئے ایکٹ میں کئی اہم اصلاحات شامل کی گئی ہیں جن کا مقصد انفراسٹرکچر کے منصوبوں کی نگرانی، منظوری اورعملدرآمد کو بہتر بنانا ہے۔ نئے ایکٹ میں پنجاب پرائیویٹ پبلک پارٹرنرشپ سیل (PPP CELL)اور پی پی پی ایگزیکٹو کمیٹی کو ختم کرنے کی تجویز دی گئی ہے ۔مختلف محکموں کی افسر شاہی کی طرف سے کئی کئی بار بورڈ میٹنگز بلانے اور پراجیکٹس کا از سر نو جائزہ لینے کی وجہ سے نہ صرف منصوبوں کی منظوریوں کو سست کردیا بلکہ ذمہ داریوں کے حوالے سے الجھن اور محکموں کے اختیارات کے حوالے سے بھی ابہام رہا جس کی وجہ سے گزشتہ 10سال سے زائد عرصہ کے دوران پنجاب میں پنجاب پرائیویٹ پبلک پارٹرنرشپ کے تحت صرف 7پراجیکٹس ہی بنائے جاسکے۔
اہم خبریں سے مزید