ایک زمانہ تھا کہ ہمارے یہاں لوگ کافی پینے کے لیے موسم سرما کا انتظار کرتے تھے لیکن اب صورتحال یہ ہے کہ لوگ اب ہر موسم میں روزانہ ایک سے دوکپ کافی پی کر لطف اندوز ہورہے ہیں۔ دن بھر کی تھکن دور کرنے کے لیے بھی کافی پی جاتی ہے کیونکہ ایک کپ کافی پینے سے ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے جسم میں توانائی بھر گئی ہو۔
کافی پینے کے بعد جسم چاق چوبند محسوس ہوتا ہے۔ طلباء میں تو چائے اور کافی کا استعمال بہت ہی مقبول ہے،بالخصوص امتحانات کے دنوں میں وہ خود کو تازہ دم رکھنے اور رات میں جاگ کر امتحانات کی تیاری کرنے کے لیے کافی یا چائے ضرور پیتے ہیں۔ یہ تو کافی کے وہ فوائد ہیں، جو ہر خاص و عام کو معلوم ہیں لیکن سائنس کیا کہتی ہے ،آئیے اس بارے میں جانتے ہیں۔
سائنسی تحقیق
اسپین کے ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ جو لوگ زیادہ کافی پیتے ہیں وہ بیماریوں سے کم متاثر ہونے کے ساتھ ساتھ لمبی عمر بھی پاتے ہیں۔ یورپین سوسائٹی آف کارڈیالوجی کی جانب سے تمام یورپی ممالک میں کئے گئے ایک سروے میں 19,896رضاکاروں کو شامل کیا گیا تھا، جن کی اوسط عمر 37 سال اور8مہینے تھی۔17سالہ مدت میں جن لوگوں کو روزانہ اوسطاً 4کپ کافی پلائی گئی، ان میں کسی بھی وجہ سے ناگہانی موت کےامکانات ایسے افراد کے مقابلے میں64فیصد کم دیکھے گئے جو کافی نہیں پیتے تھے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ کافی کی روزانہ مقدار اور عمومی صحت میں تعلق کا تجزیہ کرنے پر معلوم ہوا کہ روزانہ 2کپ کافی کے اضافی استعمال سے ناگہانی موت کے امکانات مزید22فیصد کم ہورہے تھے۔ 45سال یا اس سے زیادہ عمر والے افراد کےلیے2کپ اضافی کافی استعمال کرنے کا یہی فائدہ30فیصد تک دیکھا گیا۔
’’کیٹرز ان اپلائیڈ مائیکروبیالوجی“ نامی جریدے میں سائنسدانو ں کی شائع ہونے والی ایک اور تحقیق سے معلوم ہوا کہ دیگر فوائد کے علاوہ بلیک کافی کو دانتوں کیلئے بھی مفید پایا گیا ہے۔ برازیل میں ہونے والی اس تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ بلیک کافی (چینی اور دودھ کے بغیر کافی) کا مناسب استعمال دانتوں کو خراب اور کمزور ہونے سے بچاتا ہے۔
ریوڈی جنیرو کی فیڈرل یونیورسٹی میں یہ تجربات کافی کے کینفورا (Canephora) نامی بیجوں پر کیے گئے۔ دنیا بھر میں 30فیصد کافی ان بیجوں سے بنائی جاتی ہے۔ سائنسدانوں نے معلوم کیا کہ بلیک کافی دانتوں پر بیکٹیریا کی تہہ جمنے نہیں دیتی، جس کی وجہ سے ان کو کیڑا نہیں لگتا۔
تحقیق کے سربراہ آندرے انٹونیونے بتایا کہ دانتوں کا کیڑا دانت خراب کرنے کی سب سے بڑی وجہ ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سائنسدانوں نے انسانی دانتوں پر لگی بیکٹیریا کی تہہ پر کافی میں پائے جانے والے مرکبات کے تجربات کئے تو معلوم ہوا کہ یہ تہہ تحلیل ہوگئی۔ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ بیکٹیریا کی تہہ کو کافی میں پایا جانے والا مادہ پولی فینول ختم کردیتا ہے۔
الزائمر اور پارکنسنز سے حفاظت
کافی نہ صرف ذہن کو وقتی فائدہ پہنچاتی ہے بلکہ اس کے ذہن پر کئی دیر پا فوائد بھی مرتب ہوتے ہیں ۔ کافی کے مستقل استعمال سے انسانی ذہن کئی قسم کی بیماریوں جیسے الزائمر، پارکنسنز اور ڈیمینشیا سے محفوظ رہتا ہے ۔
دل کےامراض میں کمی
ایسا مانا جاتا ہے کہ کافی دل کو نقصا ن پہنچاتی ہے چونکہ کافی پیتے ہوئے دل کی دھڑکن تیز ہونے لگتی ہے۔ درحقیقت دن میں تین سے پانچ کپ کافی پینا امراض قلب کے خطرات کو کافی حد تک کم کردیتی ہے۔
اگر آپ دن میں چار یا پانچ کپ سے زیادہ بھی کافی پیتے ہیں، تب بھی آپ کو دل کے عارضے میں مبتلا ہونے کا اتنا ہی خطرہ ہے، جتنا کہ کسی ایسے شخص کو جو کافی بالکل بھی نہیں پیتا۔
دماغی خلیات کی نشوونما
کافی پینے سے ذہن کے خلیات کو نشو ونما ملتی ہے، وہ زیاد ہ توانائی پیدا کرتے ہیں، جس سے ذہن صحت مند اور توانا رہتا ہے ۔ کافی سے ذہن کو پہنچنے والے چندفوائد میں یادداشت بہتر ہونا اور ردعمل میں تیزی آنا شامل ہیں۔ امتحان کے لیے جانے سے قبل کبھی کافی کا ایک کپ پی کر دیکھیے، اس سے یقیناً آپ کو بہت مدد ملے گی۔
ذیابطیس ٹائپ ٹو سے بچاؤ
چینی کے حد سے زیادہ استعمال اور ذہنی تناؤ کے باعث ذیابطیس کے مرض میں پریشان کن حد تک اضافہ ہوا ہے۔ کافی پینے سے خون میں شوگر کی سطح ٹھیک رہتی ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق جو لوگ روزانہ دن میں ایک بار کافی پیتے ہیں، ان کے ذیابطیس کے مرض میں مبتلا ہونے کے امکانات 7فی صد تک کم ہوجاتے ہیں۔
نیند کی کمی کے اثرات
کسی پریشانی یا مشکل میں سب سے پہلے آپ کی نیند ہی متاثر ہوتی ہے۔ اگر کئی دن تک نیند ٹھیک نہ آئے تو طبیعت بھاری اور بوجھل محسوس ہونے لگتی ہے۔ کافی پینے سے نیند نہ آنے کے باعث ہونے والی سستی دور ہوجاتی ہے ۔
سر درد سے نجات
کافی پینا سر درد کو دور کرنے کے لیے بھی مفید ہے ۔ایک تحقیق کے مطابق کافی میں پائی جانے والی کیفین خون کی نالیوں کی سوجن کو کم کرتی ہے، نہ صرف یہ بلکہ شدت اور کثرت ِسر درد کو کم بھی کرتی ہے۔
تحقیق میں شامل دو گروہوں میں سے ایک گروہ کو سر درد کی شکایت پر کیفین دی گئی، جس کے نتیجے میں اس گروپ میں شامل58فی صد افراد کو درد سے مکمل نجات حاصل ہوگئی۔ دوسرے گروہ میں شامل افراد کو کیفین درد کش دوا کے ساتھ دی گئی، اس گروپ میں شامل افراد میں سر درد70فی صد تک غائب ہو چکا تھا۔