غیر قانونی امیگریشن سے نمٹنے کیلئے برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹارمر کی منظوری سے انسداد دہشت گردی کی طرز پر انتہائی سخت قوانین کو متعارف کرا دیا گیا ہے۔
جن کے تحت بارڈر سیکیورٹی اسائلم اینڈ امیگریشن بل حکام کو فون ضبط کرنے، سمندر میں جارحانہ انداز میں کام کرنے والے افراد کے خلاف مقدمہ چلانے اور قبل از وقت گرفتاری کا اختیار دے گا۔
نئے سخت قوانین کے تحت پولیس چھوٹی کشتیوں کی گزر گاہوں پر انسانی اسمگلرز کیخلاف زیادہ موثر انداز سے ایکشن لے سکیں گے۔
مذکورہ نیا بل نئے آنے والوں سے فون اور لیپ ٹاپ ضبط کرنیکی اجازت دے گا، انسانی اسمگلنگ میں ملوث گروہوں کیخلاف ایکشن کے طور پر 14 سال تک کی سزا دی جا سکے گی۔
بارڈر سیکیورٹی اسائلم اینڈ امیگریشن بل کشتیوں کو روکنے اور غیر قانونی مہاجرین کو بچانے کی کوششوں میں رکاوٹ پیدا کرنے والوں کیخلاف بھی ایکشن ہوگا اور ممکنہ طور پر 5 سال تک سزا ہو گی۔
سیکرٹری داخلہ یوویٹ کوپر نے کہا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو حالیہ منصوبے سے زیادہ اختیار حاصل ہوں گے، جس سے انسانی اسمگلنگ روکنے میں معاونت ملے گی۔ شنید ہے کہ سابق وزیراعظم رشی سوناک کے متنازعہ روانڈا اسکیم ایکٹ کو بھی منسوخ کردیا جائے گا۔
دوسری طرف ان اقدامات پر تبصرہ کرتے ہوئے انسانی حقوق کے گروپوں کا کہنا ہے کہ ان سے کراسنگ اور بھی زیادہ خطرناک ہو سکتی ہے‘ گزشتہ سال برطانیہ اور فرانس کی سرحد پر تقریباً 80 افراد چینل عبور کرنے کی کوششوں میں حادثات کا شکار ہو کر زندگی گنوا بیٹھے۔