• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لوٹن کونسل کے 19 غیر مسلم عملے نے اظہار یکجہتی کیلئے روزہ رکھا

برطانیہ میں لوٹن بارو کونسل کے غیر مسلم عملے کے 19 افراد پر مشتمل ایک گروپ نے مسلمانون سے اظہار یکجہتی کیلئے 11 مارچ کو صبح 4:52 بجے سے شام 6:01 بجے تک کھانے پینے کی اشیا سے پرہیز کرتے ہوئے روزہ رکھا۔

لوٹن بارو کونسل میں مسلمان کونسلرز کی قابل ذکر تعداد ہے، یہ اقدام اپنے مسلمان ساتھیوں اور کونسلروں کے ساتھ تعاون، یکجہتی اور ہمدردی کے جذبے کے تحت کیا گیا جو رمضان کا مہینہ منا رہے ہیں۔ 

باہمی تعاون کے اس پروگرام میں کئی مسلم کونسلرز اور عملے نے شام کی افطار کے لیے کھانا تیار کیا اور فراہم کیا، جس سے تمام شرکاء کو ٹاؤن ہال کے اندر ایک ساتھ افطار کرنے کی اجازت ملی۔ 

اس طرح مختلف عقائد اور پس منظر سے تعلق رکھنے والے افراد کی اجتماعی کوششوں کی ایک مثال بنی۔ وہ لوگ جو کوئی مذہبی وابستگی نہیں رکھتے، کمیونٹی کو فروغ دینے، ایک دوسرے سے سیکھنے اور لوٹن کی شاندار کمیونٹی کے جذبے کو ظاہر کرنے کے لیے اکٹھے ہوئے۔ 

مزید برآں اس تقریب نے بنگلہ دیش میں کمیونٹی اگینسٹ پاورٹی (CAP) فاؤنڈیشن کے آرفن ولیج کے لیے فنڈز اکٹھا کرنے کے ایک موقع کے طور پر کام کیا، یہ ایک مؤثر اقدام ہے جس کا مقصد کمزور بچوں کی حفاظت کرنا ہے جنہیں سڑکوں پر استحصال اور مشکلات کا خطرہ ہے۔ 

لوٹن کی میئر، کونسلر تہمینہ سلیم جنہوں نے افطار کے لیے کھانا تیار کرنے میں تعاون کیا، اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا کہ میں اپنے افسران اور ساتھی کونسلرز کا اس قابلِ ستائش اقدام اور اس میں حصہ لینے پر تہہ دل سے شکریہ اور مبارکباد پیش کرنا چاہوں گی۔ 

انھوں نے کہا روزے کے تجربے نے ہمیں بھوک اور پیاس کے مشترکہ چیلنج میں حصہ لینے کا موقع فراہم کیا، جو ایک اہم اقدام ہے۔ میں افسروں کو خراج تحسین پیش کرتی ہوں جنہوں نے رمضان کی حقیقی روح کو مجسم کرتے ہوئے غریبوں کی مدد کےلیے اس اقدام کا تصور کیا اور اس میں حصہ لیا۔ 

لوٹن کونسل میں کمیونیکیشن کے سربراہ اور اس اقدام کے منتظم ایڈم کیرنی نے کہا یہ دن تمام شرکاء کے لیے خاص طور پر معنی خیز تھا۔ اپنے مسلمان ساتھیوں کے لیے حمایت اور احترام کا مظاہرہ کرنے کے علاوہ اس نے ایک ایسے عقیدے کے بارے میں ہماری سمجھ کو بڑھانے کا موقع فراہم کیا جو ہمارے بہت سے دوستوں، کونسلرز اور ساتھی کارکنوں کے لیے اہمیت رکھتا ہے۔

برطانیہ و یورپ سے مزید