جائیداد کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے کے بعد لوگوں کی اکثریت کے لیے بڑا مکان خریدنے ایک خواب بن کر رہ گیا ہے۔ عموماً 80 سے 120 گز کا پلاٹ خرید کر اسے اپنی فیملی کے حساب سے ایک منزلہ یا ون یونٹ مکان تعمیر کروانے کو ترجیح دیتے ہیں۔ کچھ لوگ اوپر یا نیچے کی منزل کو کرایہ پر بھی دے دیتے ہیں زیادہ تر ایسا مکان چاہتے ہیں، جوشاہانہ طرزِ زندگی کا آئینہ دار ہو۔
جہاں آرام دہ ماحول اور بیرونی حصہ شاندار نفاست کا نمونہ پیش کرے، ساتھ ہی چاروں اطراف سے قدرتی خوبصورتی میں گھرا ہوا ہو۔ ایک منزلہ گھر یا ون یونٹ بنگلہ خریدنا یا تعمیر کروانا زبردست خصوصیات کا حامل ہوتا ہے۔
جدید اور دلکش
گھر کے ڈیزائن کی بات کی جائے تو اس کے لیےسائز کی کوئی اہمیت نہیں ہوتی۔ گھر کا ڈیزائن ایسا ہونا چاہیے، جو اسے خوبصورت اور دِل فریب بنائے۔ گھر کی تعمیر کے دوران ڈیزائن کو سادہ رکھا جارہا ہے تو سرخ اینٹوں سے بنی چھت اور تیز سفید روشنیاں اسے بہت سا حُسن عطا کرسکتی ہیں۔
سرخ اینٹیں متاثر کن نظر آتی ہیں اور ایسے گھر میں خوبصورتی کی علامت ہوتی ہیں، جو بالکل سادہ ہوتا ہے۔ مکان کی تعمیر کے وقت اس بات پر توجہ دیں کہ آپ کے پاس ضرورت کے تمام کمرے موجود ہوں کیونکہ جب تک آپ کی ضرورت پوری ہوری ہے ، تب تک آپ بڑے مکان کے بغیر بھی گزارا کرسکتے ہیں۔ ایک چھوٹا، جدید اور خوبصورت گھر ہمیں یہ باور کرواتاہے کہ چھوٹا مکان بھی کافی وضع دَار ہو سکتا ہے۔
آرٹسٹک اسٹرکچر
پُر کشش ستونوں کی مدد سے ایک منزلہ مکان کے معیار کو بہت بلند کیا جاسکتا ہے۔ اس کے لیے نت نئے آئیڈیاز کام کرسکتے ہیں جیسا کہ رنگوں کا بہترین استعمال اسے زبردست انداز دے سکتا ہے۔ سفید و سرمئی رنگوں والے پتھروں سے ڈھکی دیوارایک عمدہ ذوق سامنے لاتی ہے جبکہ گہرے سرمئی رنگ کی چھت اسے اور بھی جدید بناسکتی ہے۔
تین بیڈروم
یہ مت سوچیں کہ ایک منزلہ مکان میں ہمیشہ کم کمرے ہی ہوں گے۔ ون یونٹ مکان میں بہت سی رہنے کی جگہ کے ساتھ ساتھ 3بیڈ روم اور 2 فیملی باتھ روم بھی موجود ہو سکتے ہیں۔ غیر معمولی اُونچی چھت اور بیرونی حصے میں مختلف درجے اسے روایتی ایک سے زیادہ منزلوں والے گھر جیسا بنا سکتے ہیں۔
پتھروں کا ٹرینڈ
اگر آپ اپنے گھر کو ہر رُخ سے روایتی طرز کا دکھانا چاہتے ہیں تو پھر اس کی تعمیر کے دوران پتھروں کا استعمال یقینی بنائیں۔ پتھروں سے بنی دیواریں دیہی انداز دیتی ہیں اور ان کی وجہ سے اندرونی حصہ خوشگوار تاثر دیتا ہے۔
پتھروں کا استعمال عموماً گھر کے بیرونی حصے میں کیا جاتا ہے، تاہم ٹی وی لاؤنج کی ایک دیوار پر بھی پتھروں سے آرائش کرکے اسے غیرروایتی انداز دیا جاسکتا ہے۔
کشادہ اور ہوادار
کشادہ اور کھلا مکان جس میں ڈائننگ روم ، لیونگ روم اور باورچی خانے کی جگہیں الگ الگ نمایاں ہوں، سیدھے ستون، فرش کی مدھم ٹائلیں اور چھت سے لٹکتی روشنیاں اِسے رہنے کے لیے ایک جداگانہ احساس دیتی ہیں۔ گھر میں بچھائے گئے نرم اور آرام دہ قالین اچھے لگتے ہیں جبکہ باہر سے آنے والی قدرتی روشنی گھر کا منظر اور بھی نمایاں کرسکتی ہے۔
پول اور لینڈ اسکیپ
اگر جگہ ہو تو گھر کے بیرونی حصے میں ایک چھوٹا سا پو ل عمدہ اضافہ ہوسکتا ہے۔ لینڈ اسکیپ ڈیزائنرز ایسی جگہیں بنانے پر خاص توجہ دیتے ہیں، جو گھر کے بیرونی حصے کو سنوار دیں۔ پول کے ساتھ موجود لاؤنج شاندار سامان کے ساتھ سستانے کی بہترین جگہ ہوسکتی ہے، جہاں آپ سکون سے اپنے پسندیدہ ناول اور میوزک کا مزہ لے سکتے ہیں۔
شیشے کا استعمال
مکانات کی تعمیرات میں شیشے کا استعمال بڑھتا جارہاہے۔ اب صرف شیشے کے دروازے اور کھڑکیاں ہی نہیں بلکہ پوری پوری دیواریں بھی شیشے کی بنائی جارہی ہیں۔ شیشے کی کشش لوگوں کو اپنی جانب کھینچتی ہے اور مکان کی خوبصورتی میں اضافہ ہوتا ہے۔ مارکیٹ میں اب پائیدار شیشے بھی دستیاب ہیں جو مختلف چیزوں کے خلاف مزاحمت رکھتے ہیں۔
آرام کرنے کی جگہ
پول کے ساتھ موجود دالان پر شفاف کھسکنے والے دروازوں کے ذریعے ایک شاندار سونے کا کمرا بنایا جاسکتا ہے۔ حَسِین رنگوں کی آمیزش ، جدید روشنی اور دلکش لوازمات سے سجا یہ دالان آپ کے مہمانوں کو حیرت میں ڈال سکتا ہے۔
خاص نکات
چند خاص نکات کا ذکر ذیل میں کیا جارہا ہے، جو ایک جدید گھر کو روایتی گھروں سے مختلف بناتے ہیں۔
٭چند دیواروں کے ساتھ ترتیب دیا گیا اوپن فلور پلان۔
٭توانائی کی بچت والے اقدامات اور کم جگہوں کا بہترین استعمال (انرجی ایفیشنٹ بنانے کے لیے تعمیرات کے دوران سمت بندی، سولر سسٹم اور سولر پینل کی تنصیب، انسولیشن اور وینٹی لیشن پر خاص توجہ مرکو ز کی جاتی ہے)۔
٭ دوران تعمیر شیشے کا زیادہ سے زیادہ اور کارآمد استعمال۔
٭ اندرونی اور بیرونی ڈیزائننگ کا احاطہ کرتی صاف ستھری اور سیدھی لائنز۔
٭دروازوں ، کھڑکیوں اور دیواروں پر نقش ونگاری سے اجتناب کرنا۔
٭میٹل ، کرومیم ،کنکریٹ اور دیگر صنعتی لیبل لگے مواد کا انتخاب۔
٭سبزے کے لیے مختص سادہ اور منفرد جگہیں مثلاً روف ٹاپ، پورچ، ٹیرس، بالکنی، ایکسٹیریئر میں کھڑے ستون وغیرہ۔
٭ ڈیزائننگ کے لیےجیومیٹریکل شیپ؛ مستطیل، عمودی اور افقی لائنز۔
٭ اوپن لیونگ ایریا کے لیے سادہ، ہلکے اور گہرے رنگوں کا امتزاج۔
٭ہموار/ سیدھی چھتیں۔