برطانیہ میں شرح سود کی تعین کیلئے بینک آف انگلینڈ کے حکام جمعرات 6 فروری کو میٹنگ کریں گے، بیشتر معاشی ماہرین نے پیشگوئی کہ ہے کہ میٹنگ میں شرح سود میں ایک چوتھائی کمی کا اعلان کیا جائے گا۔
جس کے بعد شرح سود 4.75 سے کم ہو کر 4.5 فیصد پر آجائے گی جس سے مارگیج اور دیگر قرضے ادا کرنے والوں کو کچھ مالی سہولت حاصل ہوگی کیونکہ بینکس اور بلڈنگ سوسائٹیز بھی تقلید کرتے ہوئے شرح سود میں بنیادی تبدیلی لاتے ہیں، 2023 کے اختتام پر شرح سود 5.25 فیصد پر جا پہنچی تھی۔
بینک آف انگلینڈ شرح سود میں اضافہ کا فیصلہ مہنگائی پر قابو پانے کیلئے کرتا ہے تاکہ لوگوں کو پیسہ خرچ کرنے سے روکا جا سکے اور اس طرح قیمتوں میں اضافہ سست پڑ جائے۔
اس وقت مہنگائی کی شرح 2.5 فیصد ہے لیکن ملک میں معاشی ترقی جمود کا شکار ہے جس کے سبب شرح سود میں کمی کو یقینی تصور کیا جارہا ہے تاکہ لوگوں کو پیسہ خرچ کرنے کی حوصلہ افزائی ہو اور معیشت متحرک ہو۔
معاشی ماہرین کے مطابق بجٹ میں اعلان کردہ پالیسیوں اور توانائی کی قیمتوں میں اضافے کے سبب موسم بہار تک مہنگائی کی شرح تین فیصد تک جانے کا امکان بھی ہے۔