کراچی ( اسٹاف رپوورٹر ) کورنگی انڈسٹریل ایریا تھانے کے باہر عوام بڑی تعداد نے پولیس کے خلاف شدید احتجاج کرتے ہوئے ایس ایچ او سمیت پولیس کی پوری نفری کو تبدیل کرنے کا مطالبہ کر دیا ، احتجاج ہفتے کو فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے 7 بچوں کے باپ کے ورثا اور علاقہ مکینوں کی جانب سے کیا گیا ، احتجاج کے دروان مطاہرین کا کہنا تھا کہ علاقے میں پولیس کا گشت نہ ہونے کی وجہ سے ڈکیت کھلے عام گھوم رہے ہیں ، کسی بھی جرائم پیشہ شخص یا جرم کی کی شکایت لے کر ایس ایچ او کے پاس جاؤ تو وہ سیدھے منہ بات نہیں کرتا اور نہ ہی فون کرنے پر فون اٹینڈ کرتا ہے ، مظاہرین کا کہنا تھا کہ مہران ٹاؤن اور کورنگی انڈسٹریل ایریا میں کونسا ایسا جرم ہے جو نہیں ہو رہا ، لوگوں کے گھروں پر قبضے ہو رہے ہیں ، کوئی سننے والا نہیں ہے کسی لاچار یا بیوہ کو دیکھ کر اس کے گھر پر فوری طور قبضہ کر لیا جاتا ہے ، گٹکا ماوا ، جوا ، سٹہ بھی کھلے عام چل رہا ہے ، ڈکیت کھلے عام علاقوں میں گھوم رہے ہیں اور ایس ایچ او سردی سے بچنے کےلئے سائیڈ روم میں بیٹھ کر چلغوزے اور بادام پشتے کھاتا رہتا ہے ، شکایت کرنے والے کو اپنے سائیڈ روم میں بلا کر گالم گلوچ کرتا اور گھنٹوں تھانے میں یرغمال بنا کر بٹھا لیتا ہے ، واضح رہے ہفتے کو کورنگی انڈسٹریل ایریا تھانے کی حدود مہران ٹاؤن میں ڈاکوؤں کی فائرنگ سے شہری 55 سالہ امیر خان قتل ہوا تھا ، پولیس کے رویے سے دلبرداشتہ مکینوں نے پولیس کے خلاف شدید احتجاج کے دوران شدید نعرے بازی کی ، گئی گھنٹے احتجاج کا سلسلہ جاری ہر تاہم کوئی شنوائی نہیں ہوئی ، عوام نے آئی جی سندھ اور ایڈیشنل آئی جی سے ایس ایچ او کورنگی انڈسٹریل ایریا عامر رفیق کو محکمہ پولیس سے فارغ کرنے کا مطالبہ کردیا جبکہ تھانے کی پوری نفری کو ضلع بدر کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔