سابق برطانوی فوجی دانیال خلیف کو ایران کے لیے جاسوسی اور جیل سے فرار ہونے کے الزام میں 14 سال قید کی سزا سنا دی گئی۔
برطانوی میڈیا کے مطابق لندن کی ایک عدالت نے 23 سالہ دانیال خلیف کو یہ سزا سنائی ہے۔
اس سے قبل دانیال کو برطانوی فوج میں رہتے ہوئے سرکاری راز افشا کرنے اور دہشت گردی کے الزام میں لندن کی جیل بھیجا گیا تھا، جہاں سے وہ ستمبر 2023ء میں کھانا ڈیلیوری کرنے والے ٹرک میں چھپ کر فرار ہوا تھا، اسے طویل تلاش کے بعد گزشتہ سال 2024ء کے نومبر میں دوبارہ گرفتار کیا گیا۔
لندن میں وول وچ کراؤن کورٹ میں جسٹس چیما گرب نے دانیال کو مجموعی طور پر 14 سال قید کی سزا سنائی، جس میں 6، 6 سال قید کی سزا جاسوسی اور دہشت گردی کے الزام میں، جبکہ 2 سال کی سزا جیل سے بھاگنے کے الزام میں سنائی گئی ہے۔
دانیال نے عدالت میں یہ ثابت کرنے کی کوشش بھی کی کہ وہ بطور ڈبل ایجنٹ کام کرنا چاہتا تھا اور ایران کو غلط معلومات فراہم کرتا تھا، تاہم وہ یہ ثابت کرنے میں ناکام رہا۔
فیصلے میں جج نے کہا کہ دانیال نے اپنی شخصی خوش نمائی کے لیے یہ سب کچھ کیا۔