امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی یورپی یونین کے خلاف تجارتی محصولات کی دھمکیوں کے بعد برطانوی وزیر اعظم سر کیر اسٹارمر نے زور دے کر کہا کہ برطانیہ، امریکا اور یورپی یونین کے درمیان انتخاب نہیں کر رہا ہے۔
گزشتہ اختتام ہفتہ پر ٹرمپ نے کینیڈا اور میکسیکو پر 25 فیصد ٹیرف کا اعلان کیا اور اشارہ دیا کہ وہ یورپی یونین پر بھی اسی طرح کے اقدامات نافذ کر سکتے ہیں۔
حالانکہ انہوں نے تجویز پیش کی تھی کہ برطانیہ کے ساتھ ایک معاہدہ "کام" کیا جا سکتا ہے جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا وہ امریکا کے ساتھ سازگار تعلقات برقرار رکھنے کے بدلے یورپی یونین کے ساتھ تعلقات کو مضبوط بنانے کی کوششوں پر سمجھوتہ کرنے پر غور کریں گے؟
اس پر برطانوی وزیر اعظم سر کیر اسٹارمر نے زور دیا کہ دونوں شراکتیں برطانیہ کے لیے اہم ہیں، انہوں نے ریمارکس دیے کہ میرے لیے، یہ کوئی نئی بات نہیں ہے۔
مجھے یقین ہے کہ ایسا ہمیشہ ہوتا رہا ہے اور آنے والے کئی سالوں تک ایسا ہی ہوتا رہے گا۔
ایک پریس کانفرنس کے دوران سر کیر اسٹارمر نے نوٹ کیا کہ یہ امریکا کے ساتھ ٹیرف کے حوالے سے بات چیت کے ابتدائی دن تھے۔