• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برطانیہ میں نسلی امتیاز کا سامنا، سابق لارڈ میئر کا اپنی کتاب میں انکشاف

محمد عجیب جو برطانیہ کے پہلے غیر سفید فام لارڈ میئر کے طور پر تاریخ میں اپنا نام درج کروا چکے ہیں، نے نہ صرف اپنی محنت اور لگن سے یہ مقام حاصل کیا بلکہ نسلی تعصب اور امتیازی سلوک جیسے سنگین چیلنجز کا بھی سامنا کیا۔

خود نوشت سوانح عمری ’میں عجیب ہوں‘ میں انہوں نے اپنی زندگی کے ان تلخ تجربات اور جدوجہد کے کئی حیران کن پہلوؤں سے پردہ اٹھایا ہے۔

جب محمد عجیب نے لارڈ میئر کا عہدہ سنبھالا، تو انہیں برطانیہ میں نسلی تعصب کا سامنا کرنا پڑا۔ انہیں نہ صرف نفرت انگیز رویوں کا سامنا کرنا پڑا بلکہ ان کے گھر پر حملے بھی کیے گئے۔ ان کے گھر کو آگ لگا دی گئی، کھڑکیوں پر پتھر مارے گئے اور انہیں اور ان کے خاندان کو مسلسل دھمکیوں اور تضحیک آمیز آوازوں کا سامنا رہا۔

کتاب ’میں عجیب ہوں‘ میں محمد عجیب نے ان واقعات کو نہایت دلیری اور دیانت داری سے بیان کیا۔

انہوں نے لکھا کہ کس طرح ایک غیر سفید فام شخص کےلیے برطانوی سیاسی اور سماجی حلقوں میں جگہ بنانا ایک مشکل اور کٹھن سفر تھا۔ تاہم ان تمام مشکلات کے باوجود انہوں نے نہ صرف ثابت قدمی کا مظاہرہ کیا بلکہ اپنی کمیونٹی کےلیے ایک طاقتور آواز بن کر ابھرے۔

ان کی کتاب صرف ان کی ذاتی کہانی نہیں بلکہ یہ برطانیہ میں رہنے والے تارکین وطن اور اقلیتوں کے حقوق، ان کے تجربات اور نسلی امتیاز کے خلاف جدوجہد کی داستان بھی ہے۔

محمد عجیب کی زندگی اور ان کے تجربات ہمیں یہ سبق دیتے ہیں کہ سچائی، حوصلہ اور عزم کے ساتھ کسی بھی تعصب اور نفرت کا سامنا کیا جا سکتا ہے۔

’میں عجیب ہوں‘ ایک ایسی کتاب ہے جو نہ صرف تاریخ کے اہم لمحات کو بیان کرتی ہے بلکہ آئندہ نسلوں کےلیے بھی ایک تحریک اور سبق آموز پیغام رکھتی ہے۔

برطانیہ و یورپ سے مزید