برطانیہ میں گزشتہ 6 ماہ کے دوران پہلی مرتبہ جنوری میں گروسری کی افراط زر میں کمی سامنے آئی ہے۔
خوردہ فروشوں کی جانب سے بجٹ سے آگاہ خریداروں کو راغب کرنے کے لیے پروموشنز میں اضافہ کیا گیا ہے۔
کنٹر کے تجزیہ کاروں کے مطابق گروسری کی قیمت میں 3.3 فیصد اضافہ ہوا جو دسمبر میں 3.7 فیصد سے کم ہے کیونکہ ٹوائلٹ رول اور کیٹ فوڈ کی قیمتیں گری ہیں‘ لیکن چاکلیٹ، مکھن اور ٹھنڈے جوس کی قیمتوں میں اضافہ سامنے آیا ہے۔
حالیہ اعداد و شمار حکومت کے لیے ممکنہ طور پر اچھی خبر کا پہلا قطرہ ہیں‘خوراک کی قیمتوں میں اضافے کی رفتار برطانیہ میں مسلسل مہنگائی کا ایک عنصر ہے جس سے گھرانوں کی ڈسپوزایبل آمدنی پر دباؤ پڑتا ہے۔
گروسری کی افراط زر میں اگست کے بعد سے ہر ماہ اضافہ ہوا‘ کنٹر کے مطابق یہ 1.7فیصد تھی لیکن یہ اب بھی 2023 میں ریکارڈ کیے گئے دوہرے ہندسوں کے اعداد و شمار سے کم ہے۔
کنٹر کی طرف سے کہا گیا ہے کہ فروخت کا ایک چوتھائی سے زیادہ حصہ تقریباً 27.2 فیصد چار ہفتوں سے 26 جنوری تک پروموشن آئٹمز پر رہا جو چار سالوں میں سب سے زیادہ شرح ہے، رعایتی اشیاء پر اخراجات میں 9.4 فیصد اضافہ ہوا۔
کنٹر میں ریٹیل اور کنزیومر بصیرت کے سربراہ فریزر میک کیویٹ نے کہا ہے سپر مارکیٹس نئے سال میں چھوٹ دے رہی ہیں‘ پروموشنز پر اخراجات میں 274 ملین پاؤنڈ کا اضافہ ہوا ہے، سپر مارکیٹوں کے اپنے لیبل پروڈکٹس پر ہونے والے اخراجات میں بھی 5.4 فیصد اضافہ ہوا جو کہ 52.3 فیصد سیلز کی ریکارڈ بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ہارون مرزا۔مانچسٹر۔۔۔۔۔۔04.02.2025