کراچی(اسٹاف رپورٹر)کراچی کے علاقے ڈیفنس فیز6سے لاپتہ ہونے والے نوجوان کے اہل خانہ سے 2کروڑروپے تاوان مانگنے کا انکشاف ہوا ہے‘وزیر داخلہ سندھ نے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی ساؤتھ سے رپورٹ طلب کرلی ہے‘تفصیلات کے مطابق درخشاں تھانہ کی حدود میں واقع بنگلہ نمبر 1/134 اسٹریٹ 14 خیابان محافظ فیز6 کی رہائشی خاتون وجیہ عامر زوجہ شجاع نے7 جنوری 2025 کو تھانہ کو دی رپورٹ میں بتایا ہےکہ مورخہ 6 جنوری 2025 کو انکا بیٹا 23سالہ محمد مصطفیٰ ولد عامر شجاع اپنی کار نمبر AQP-165مارک ایکس میں گھر سے نکلا تھا اور واپس نہیں آیا،جس پر پولیس نے محمد مصطفیٰ کے اغواء کا مقدمہ درج کرکے تحقیقات شروع کردی ،ایس ایچ او تھانہ درخشاں افضل رشید نے بتایا ہے کہ مغوی منشیات فروش تھا اور اینٹی نارکوٹکس فورس کے ہاتھوں گرفتار ہوکر جیل جاچکاتھا،اغواءکے وقت اسکی گاڑی پر نمبر پلیٹ نہیں لگا ہوا تھا جبکہ گاڑی کے شیشے بھی سیاہ تھے،2روز قبل مغوی کی والدہ نے پولیس کو بتایا ہےکہ انہیں بیٹے کی رہائی کے بدلے دو کروڑروپے تاوان کی کال آئی ہے،جس کے بعد تفتیش اینٹی وائیلنٹ کرائم سیل کو منتقل کردی گئی ہے۔وزیر داخلہ سندھ نے حکم دیا ہےکہ تمام تر دستیاب وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے مغوی کو صحیح سلامت بازیاب کرایا جائے۔