کراچی (اسد ابن حسن) اینٹی منی لانڈرنگ سرکل لاہور نے 2023کے کشتی حادثے کے ذمہ دار اہم انسانی اسمگلرز باپ اور بیٹے جو جیل میں مقید ہیں ان میں سے انسانی اسمگلر بیٹے کے بینک اکاؤنٹ میں کروڑوں کی ٹرانزیکشن اور ایک بہت بڑی قیمتی اراضی کا سراغ لگا لیا گیا ہے۔ سرکل کے تفتیشی افسر سب انسپیکٹر کامران ذیشان نے مقدمہ نمبر 1/25 میں تحریر کیا ہے کہ 2023 کے کشتی سانحے کے بعد ایک انسانی اسمگلر محمد اقبال گرفتار ہوا اور دوران تفتیش اس نے بتایا کہ اس کا بیٹا محمد حمس پاکستان أنے والا ہے جس پر اس کا نام اسٹاپ لسٹ میں ڈال دیا گیا اور اس کو لاہور امد پر امیگریشن نے گرفتار کر کے جیل روانہ کر دیا۔ اس کے بعد اینٹی منی لانڈرنگ سرکل میں اس کے خلاف گزشتہ برس انکوائری نمبر 389/24 کا أغاز کیا تو انکشاف ہوا کہ ملزم محمد حمس کے بینک اکاؤنٹ میں 8 کروڑ 26 لاکھ روپے کی ٹرانزیکشن ہو چکی ہے۔ اس کی گجرانوالہ کے قریب لاکھوں روپے مالیت کی قیمتی 24 کنال اراضی بھی موجود ہے۔ اراضی کو تو باحق سرکار ضبط کر لیا گیا ہے جبکہ ملزم کے میزان بینک کے اکاؤنٹ میں موجود رقم کو بھی ضبط کرنے کی کاروائی کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔ گرفتار ملزمان کے تیسرے ساتھی محمد شہباز اور دیگر ساتھیوں کے خلاف بھی تحقیقات جاری ہیں۔