اسلام آباد (خالد مصطفی ) ذرائع نے بتایا ہے کہ آف دی گرڈ لیوی آرڈیننس، 2025 کو آئی ایم ایف کی شرائط پر پورا اترنے کے لیے جاری کیا گیا ہے۔ اس پیش رفت سے واقف ایک سینئر اہلکار نے بتایا کہ عالمی نے صنعت پر محصولات بڑھانے کے لئے ٹائم لائنز اور منصوبہ نافذ کرنے کا طریقہ کار وضع کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ آرڈیننس میں کہا گیا ہے کہ لیوی کے ذریعے جمع کی جانے والی رقم تمام زمروں کے بجلی صارفین کے ٹیرف کو کم کرنے کے لیے استعمال کی جائے گی۔یہ لیوی بی تھری انڈسٹری کے پاور ٹیرف کا فرق ختم کرنے کے بعد لگائی جائے گی، سی پی پیز کے ذریعے بجلی کی پیداوار 36.92 روپے فی یونٹ ہے۔ جب اس ضمن میں پیٹرولیم ڈویژن کے حکام سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے اس معاملے پر تبصرہ کرنے سے انکار کردیا۔ آرڈیننس کے تحت پیٹرولیم ڈویژن کی جانب سے نوٹیفکیشن جاری کرنے کے بعد جلد ہی 5 فیصد ٹیکس نافذ کردیا جائے گا۔ جولائی 2025 سے لیوی کو بڑھا کر 10 فیصد کر دیا جائے گا۔ فروری 2026 سے، لیوی میں مزید 15 فیصد اضافہ کیا جائے گا، اور اگست 2026 میں، یہ 20 فیصد تک کردیا جائے گا۔ پیٹرولیم، فنانس اور پاور ڈویژنز کے اعلیٰ حکام B3 انڈسٹری کے پاور ٹیرف اور سی پی پیز کے ذریعے بجلی کی خود پیداواری لاگت کے فرق کو دور کرنے کے لیے ایک دو روز میں ملاقات کریں گے، تاکہ اس کے بعد لیوی عائد کی جا سکے۔ آل پاکستان ٹیکسٹائل مینوفیکچررز ایسوسی ایشن (اپٹما) نے 3 فروری کو وزیر پیٹرولیم مصدق ملک کو لکھے ایک خط میں کہا اس حوالے سے اپنے خدشات سے آگاہ کردیا گیا تھا۔