• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مجدد صابری نے والد کی شہادت کے بعد لاہور منتقل ہونے کی وجہ بتادی

— فائل فوٹو
— فائل فوٹو

لاکھوں دلوں پر راج کرنے والے معروف قوال امجد صابری کے صاحبزادے مجدد صابری نے والد کے دنیا سے رخصت ہونے کے بعد لاہور منتقل ہونے کی وجہ بتادی۔

مجدد صابری نےحال ہی میں’جیو نیوز‘ کے پروگرام’ہنسنا منع ہے‘میں بطور مہمان شرکت کی جہاں اُنہوں نے اپنے والد امجد صابری کی شہادت کے بعد زندگی میں آنے والی مشکلات کے بارے میں بات کی۔

شو کے میزبان تابش ہاشمی نے مجدد صابری سے یہ سوال پوچھا کہ امجد بھائی کی شہادت کے بعد آپ کی پوری فیملی میڈیا کی خصوصی توجہ کا مرکز بنی رہی تو اس وقت آپ کو کبھی ایسا محسوس ہوا کہ میڈیا کی جانب سے فیملی کا استحصال کیا جا رہا ہے؟

مجدد صابری نے اس سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ بالکل ایسا محسوس ہوا کیونکہ ہمیں صرف ٹی وی پروگرامز میں ہی مدعو نہیں کیا جاتا تھا بلکہ کئی نیوز چینلز کی ڈی ایس این جیز ہمارے گھر کے باہر کھڑی ہوتی تھیں اور میڈیا کی جانب سے بہت نامناسب سوالات پوچھے جاتے تھے۔

اُنہوں نے بتایا کہ 2016ء سے 2017ء تک مجھے نہیں یاد کہ ہم نے کوئی ایسا دن گزارا ہو جب ہمارے ارد گرد لوگ جمع نہ ہوں، اب میں ان تمام لوگوں کو بھی غلط نہیں کہوں گا کیونکہ وہ اپنی محبت کی وجہ سے ہمارے پاس آئے۔

مجدد صابری نے مزید کہا کہ مگر میڈیا کے نامناسب سوالات سے تنگ آ کر ہم عارضی طور پر کراچی سے لاہور منتقل ہوگئے اور 5 سے 6 سال میڈیا سے دور رہے۔

واضح رہے کہ پاکستان کے لیجنڈری قوال غلام فرید صابری کے بیٹے اور مقبول صابری کے بھتیجے امجد صابری 23 دسمبر 1976ء کو کراچی میں پیدا ہوئے تھے۔

کراچی میں 16 رمضان المبارک 22 جون 2016ء کو شام 4 بجے کے قریب نامعلوم افراد نے امجد صابری کی گاڑی پر فائرنگ کی تھی اور اس دوران سر پر گولیاں لگنے سے ان کی موت واقع ہوگئی تھی۔

یوں لوگوں میں محبتیں بانٹنے والے خوبصورت انسان اور بہترین قوال امجد صابری کو دہشت گردوں نے بظاہر ہمیشہ کے لیے خاموش کروا دیا لیکن لوگوں کے دلوں میں وہ آج بھی زندہ ہیں۔

انٹرٹینمنٹ سے مزید