• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آپ کے مسائل اور اُن کا حل

سوال: میرے پاس سعودی عرب کا بزنس ویزا ہے، ویزے پر لکھا ہے کہ مجھے عمرہ یا حج کی اجازت نہیں ہے۔ اس ضمن میں میرے سوالات درج ذیل ہیں، کیا میں سعودیہ میں مقیم رہتے ہوئے عمرہ یا حج کر سکتا ہوں؟ 

حالانکہ مجھے سعودی حکومت کی طرف سے قانونی طور پر اجازت نہیں ہے، کیا میں عمرہ کیے بغیر صرف طواف اور نماز کے لیے حرم شریف جا سکتا ہوں؟ اگر میں بغیر احرام مکہ میں داخل ہوا تو کیا مجھے دم دینا ہوگا؟

جواب: بزنس ویزے پر حج یا عمرہ ادا کرنے سے شرعی اعتبار سے حج یا عمرہ ادا ہوجائے گا، لیکن اگر سعودی حکومت کی جانب سے بزنس ویزے پر حج یا عمرے کی ادائیگی پر پابندی ہے، جب کہ پکڑے جانے کی صورت میں عزت خطرے میں ہوتی ہے اور جرمانہ بھی ہوسکتا ہے، اس وجہ سے بزنس ویزے پر حج یا عمرہ ادا کرنے سے اجتناب کرنا بہترہے۔

اگر آپ میقات سے باہر کسی جگہ مقیم ہیں تو صرف نماز اور طواف کے لیے حرم میں داخل ہونے سے پہلے میقات سے احرام باندھنا ضروری ہے، احرام کے بغير گزر جانے کی صورت میں دم اور ایک حج یا عمرہ کی قضا لازم ہوگی، اور اگر آپ داخلِ میقات، حل میں اپنے کام وغیرہ کے سلسلے میں کسی جگہ مقیم ہیں، تو نماز اور طواف کے لیے حرم میں بلااحرام داخل ہوسکتے ہیں۔

اگر میقات کے باہر سے حرم میں داخل ہونے کا ارادہ ہے تو متعلقہ میقات سے احرام باندھنا ضروری ہے، بلااحرام گزرجانے کی صورت میں دم اور ایک حج یا عمرہ کی قضا لازم ہوگی، اگر حرم میں داخل ہونے کا ارادہ نہیں ہے، بلکہ میقات کے اندر کسی اور جگہ کے ارادے (مثلاً: کسی سے ملاقات کرنے، یا کاروبار اور ملازمت کی وجہ) سےحدود حرم کے باہر جائے تو میقات سے احرام باندھنا ضروری نہیں ہے۔ اگر میقات کے اندر سے حرم میں داخل ہونے کا ارادہ ہے تو احرام ضروری نہیں ہے۔