امریکا سے ملک بدر ہونے والے بھارتیوں کو امریکی فوجی طیارے سی 17 میں واپس بھارت بھیجا گیا۔
فوجی طیارے میں غیر قانونی تارکینِ وطن کو واپس بھیجنا نیا نہیں، امریکا نے اس سے قبل بھی ایسا کیا ہے تاہم اس کارروائی پر آنے والی لاگت کی تفصیلات سامنے آ گئی ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عہدہ سنبھالتے ہی امریکی سرحدوں کو مضبوط بنانے اور غیر قانونی طریقے سے امریکا میں داخل ہونے والوں کے خلاف اقدامات سخت کرتے ہوئے تارکینِ وطن کے خلاف کریک ڈاؤن کا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔
حال ہی میں بھارت واپس بھیجے گئے 104 تارکینِ وطن کو فرسٹ کلاس یا کمرشل چارٹرڈ پروازوں کے بجائے امریکی فوجی طیارے C-17 میں بھارت پہنچایا گیا۔
امریکی حکومت نے اس سے قبل تارکینِ وطن کو گوئٹے مالا (Guatemala)، پیرو اور ہونڈور (Honduras) واپس بھیجا تھا۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق مذکورہ فوجی طیارے کے ایک طرفہ سفر کی لاگت دیگر کے مقابلے 5 گناہ زیادہ ہے۔
خبر رساں ادارے کے مطابق نامعلوم امریکی اہلکار کا کہنا ہے کہ C-17 طیارے میں گوئٹے مالا واپس بھیجے گئے 64 غیر قانونی تارکینِ وطن پر تقریباً 28 ہزار 500 ڈالرز فی گھنٹہ لاگت آئی، جبکہ اس پرواز کو اپنا سفر مکمل کرنے میں ساڑھے 10 گھنٹے لگے۔
اسی طرح غیر قانونی تارکینِ وطن کو لے کر امریکی فوجی طیارے کی جو پرواز بھارت واپس پہنچی وہ 19 گھنٹوں کی تھی، جس میں متعدد اسٹاپس تھے۔
مندرجہ بالا اعداد و شمار کی بنیاد پر مذکورہ پرواز پر 5 لاکھ ڈالرز یعنی 4 کروڑ بھارتی روپے کے اخراجات آئے، جسے امریکی حکومت نے برداشت کیا۔