• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مشکل فیصلے کرلئے، اب آگے بڑھنا ہے، میرے ہوتے ہوئے ملک ڈیفالٹ کرتا تو مجھ پر ٹھپہ لگ جاتا، وزیراعظم

اسلام آباد(نمائندہ جنگ )وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ ہم نے آٹھ دس ماہ میں سخت اورمشکل فیصلے کئےمگرآگے بھی سفرآسان نہیں‘اپنے پائوں پر کھڑے ہو چکے ہیں‘ اب معاشی نمو کے لیے آگے بڑھنا ہو گا‘ پاکستان دوبارہ ٹیک آف کی پوزیشن میں آچکا ہے ‘ پاکستان نے ایک سال میں اندھیروں سے اجالوں کی طرف سفر کیا‘مجھے راتوں کو نیند نہیں آتی تھی کہ اگر پاکستان ڈیفالٹ کرگیا تو میری قبر پر یہ لکھا جائے گا کہ اس شخص کے دور میں ملک ڈیفالٹ کرگیا‘میرا بس چلے تو فی الفور 15 فیصد ٹیکس کم کر دوں اور ان شااللّٰہ یہ وقت بھی آئے گا‘حکومت بڑے پیمانے پر نجکاری کی طرف جارہی ہے ‘مہنگائی کی وجہ سے عام آدمی کو مشکلات کا سامنا کرناپڑا‘جو دہشتگردی مکمل ختم ہو گئی تھی وہ واپس کیوں آئی ‘یہ سوال پوری قوم کو پوچھنا چاہئے ‘ معیشت استحکام حاصل کر چکی ہے اور ملک ترقی کے سفر پر گامزن ہے‘اب ہم اڑان بھریں گے ‘پاکستان کو مضبوط اور اقوام عالم میں عظیم ملک بنائیں گے‘اب سرمایہ کاروں‘ صنعتکاروں کی مشاوت سے پالیسیاں بنیں گی‘یہ پہلا موقع ہے جب سیاسی ودیگرادارے ساتھ مل کر دن کام کر رہے ہیں‘مجھے مختلف القابات سے نوازا گیا لیکن مجھے اس کی رتی برابر پرواہ ہے نہ مجھے کوئی فرق پڑتا ہے کیونکہ مجھے پاکستان اور اس کے چوبیس کروڑ عوام کی پرواہ ہے۔ حکومت کا ایک سال مکمل ہونے پر ہفتہ کو ’’یوم تعمیر وترقی ‘‘کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف کا کہناتھاکہ پیرس کانفرنس میں آئی ایم ایف کی ایم ڈی نے کہا کہ اب وقت گزر رگیا ہے‘ پروگرام ممکن نہیں‘پاکستان کے لئے اسلامک ترقیاتی بینک سے ایک ملین ڈالر مانگے لیکن انہوں نے کہا کہ ہمارے لئے دینا ممکن نہیں ‘ ہم اس وقت اسمبلی میں گئے اور بجٹ ترمیم پیش کیں‘ اس طرح سے پاکستان ڈیفالٹ سے بچ گیا۔

اہم خبریں سے مزید