آمدن سے زیادہ مالیت کی ٹرانزیکشنز کرنے والے افراد کے گرد گھیرا تنگ کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا۔
اسلام آباد میں قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس ہوا۔
چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایف بی آر اس مقصد کے لیے بینکوں کی خدمات حاصل کرے گا، بینکوں کے ساتھ ٹیکس دہندگان کی آمدن اور ٹرن اوور کا ڈیٹا شیئر کیا جائے گا۔
ایف بی آر کے سربراہ کا کہنا ہے کہ بینکوں کے ساتھ ڈیٹا شناختی کارڈ کی بنیاد پر شیئر ہو گا، بینکوں سے کہا جائے گا کہ اگر متعلقہ شخص کی ٹرانزیکشن کا حجم ایف بی آر کے ڈیٹا سے مطابقت نہیں رکھتا تو رپورٹ دیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ویلتھ اسٹیٹمنٹ یا ٹیکس ریٹرن میں ظاہر آمدن سے زیادہ مالیت کی ٹرانزیکشن پر رپورٹ دینا لازمی ہو گا، بینکوں سے کہا جائے گا کہ ٹرانزیکشن نہ روکیں لیکن اس کی رپورٹ ایف بی آر کو فراہم کی جائے۔