• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسرائیلی وزیراعظم کی حماس کو جنگ بندی معاہدہ ختم کرنے اور دوبارہ جنگ مسلط کرنے کی دھمکی

اگر حماس نے ہفتے تک ہمارے یرغمالیوں کو واپس نہیں کیا تو جنگ بندی ختم ہوجائے گی، نیتن یاہو - فوٹو: فائل
اگر حماس نے ہفتے تک ہمارے یرغمالیوں کو واپس نہیں کیا تو جنگ بندی ختم ہوجائے گی، نیتن یاہو - فوٹو: فائل

اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے حماس سے جنگ بندی معاہدہ ختم کرنے اور ایک مرتبہ غزہ پر جنگ مسلط کرنے کی دھمکی دے دی۔ 

اسرائیل کے وزیرِ اعظم بنجمن نیتن یاہو نے ہفتہ تک یرغمالیوں کی رہائی نہ ہونے کی صورت میں غزہ میں جنگ دوبارہ شروع کرنے کی دھمکی دی ہے۔

جنوری 19 کو شروع ہونے والی جنگ بندی کا مستقبل خطرے میں پڑگیا، اسرائیل کی جانب سے معاہدے کی اہم شقوں کی خلاف ورزی پر حماس نے جوابی اقدام اٹھاتے ہوئے مزید تین یرغمالیوں کی رہائی منسوخ کردی۔

حماس کے اقدام پر اسرائیلی وزیراعظم سیخ پا ہوگئے، اور سوشل میڈیا پر اپنے بیان میں پھر سے جنگ کی دھمکی دے ڈالی۔ 

بینجمن نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ "اگر حماس نے ہفتے تک ہمارے یرغمالیوں کو واپس نہیں کیا تو جنگ بندی ختم ہوجائے گی اور اسرائیلی فوج شدید لڑائی کےلیے واپس آئے گی تاکہ حماس کو مکمل شکست دی جا سکے۔"

دوسری جانب حماس نے کہا کہ اسرائیل کی جنگ بندی کی خلاف ورزیاں اس حد تک پہنچ گئی ہیں کہ اس نے معاہدے کے تحت مزید یرغمالیوں کی رہائی کو غیر معینہ مدت تک ملتوی کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ 

حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ کے ترجمان ابو عبیدہ نے کہا، "مزاحمتی قیادت نے دشمن کی خلاف ورزیوں اور معاہدے کی عدم پاسداری کا مشاہدہ کیا ہے جبکہ اس دوران حماس نے اپنی تمام ذمہ داریاں پوری کیں۔"

ادھر نیتن یاہو نے اسرائیلی فوج کو "غزہ پٹی کے اندر اور اردگرد افواج جمع کرنے کا حکم دیا ہے۔"

دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ اگر ہفتہ تک تقریباً 70 یرغمالیوں کو رہا نہ کیا گیا تو اسرائیل کو جنگ بندی مکمل طور پر منسوخ کر دینی چاہیے، بصورتِ دیگر "حالات بے قابو ہو جائیں گے۔"

خیال رہے کہ غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں 7 اکتوبر 2023 سے اب تک 48 ہزار 219 فلسطینی جاں بحق اور ایک لاکھ 11 ہزار 665 زخمی ہوچکے ہیں۔ 

غزہ حکومت کے میڈیا دفتر نے ہلاکتوں کی تعداد کو بڑھا کر 61 ہزار 709 بتایا ہے کیونکہ ملبے تلے دبے لاپتہ افراد کو اب مردہ تصور کیا جا رہا ہے۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید