• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان نے میری قدر نہیں کی، ایک اچھا آرٹسٹ کھو دیا: رفاقت علی خان


پاکستان کے باصلاحیت، ہونہار، تربیت یافتہ کلاسیکل گائیک رفاقت علی خان کا کہنا ہے کہ مجھے محسوس ہوتا ہے کہ پاکستان نے میری قدر نہیں کی، اس نے ایک اچھا آرٹسٹ کھو دیا۔

حال ہی میں کلاسیکل گلوکار رفاقت علی خان نے مزاحیہ اداکار و میزبان احمد علی بٹ کے پوڈ کاسٹ میں شرکت کی، جہاں انہوں نے انڈسٹری میں ہونے والی ناانصافی اور امتیازی سلوک کا شکوہ کیا۔

ان کا کہنا ہے کہ مجھے لگتا ہے کہ پاکستان نے میری قدر نہیں کی، پاکستانی میوزک انڈسٹری ایک عظیم فنکار سے محروم ہو گئی، انہوں نے میری صلاحیتوں کو نہیں پہچانا، انڈسٹری چاہتی تو مجھ سے بہت زیادہ کام لے سکتی تھی۔

رفاقت علی خان کے گلے شکوے سننے کے بعد میزبان نے ان کی حوصلہ افزائی کی اور کہا کہ آپ اب بھی ایک بہترین گلوکار ہیں، اس میں کوئی شک نہیں ہے۔

کلاسیکل گائیک نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کسی کا نام لیے بغیر کہا کہ ممکن ہے کہ مجھ میں کوئی غلطی ہو لیکن مجھے یہ محسوس ہوتا ہے کہ پاکستان اور پاکستانیوں نے میری قدر نہیں کی، انڈسٹری نے بہت ناانصافی کی، میں نے یہ محسوس کیا ہے کہ یہاں چند لوگوں کو سائیڈ لائن کر دیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس کے باوجود مجھے کسی سے کوئی شکوہ نہیں ہے، یہ میرا ملک ہے، یہ میرے عوام ہیں، ہمارے گھروں میں بھی کئی مسائل اور جھگڑے ہوتے ہیں، اسی طرح یہ ملک بھی میرا گھر ہے، گھر والوں کی بات کا کیا بُرا ماننا۔

واضح رہے کہ رفاقت علی خان نے کئی سُپر ہٹ گانے، قوالیاں اور غزلیں پاکستانی میوزک انڈسٹری کو دی ہیں، ان میں تو کجا من کجا، چاند سے چہرے، کاش ہم بھی پڑھے لکھے ہوتے، مولا مولا، عشق وی تو اور رنجش ہی سہی قابلِ ذکر ہیں۔

کوک اسٹوڈیو کے سیزن 9 میں ان کی آواز میں پیش کی گئی قوالی تو کجا من کجا کو یوٹیوب پر 260 ملین سے زائد ویوز مل چکے ہیں۔

انٹرٹینمنٹ سے مزید